راولپنڈی: چیف آف ڈیفنس فورسز (سی ڈی ایف)، فیلڈ مارشل عاصم منیر نے قومی سلامتی کو درپیش دوہرے چیلنجز — اندرونی دہشت گردی اور بیرونی خطرات — سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ فوج کی تمام تر توجہ ملک کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور اندرونی استحکام کو یقینی بنانے پر مرکوز ہے۔
کور کمانڈرز کانفرنس کے اختتام پر جاری کردہ بیان میں، فیلڈ مارشل منیر نے ملک کی سیکیورٹی صورتحال کا ایک جامع جائزہ لیا اور موجودہ جیو اسٹریٹیجک ماحول میں درپیش خطرات کے تناظر میں فوج کی مستقبل کی حکمت عملی کی وضاحت کی۔
اندرونی چیلنجز: دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ
جنرل منیر نے اندرونی سیکیورٹی خطرات کی نوعیت کو خاص طور پر اجاگر کیا، اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں کسی بھی قسم کی نرمی نہ برتنے کا عزم ظاہر کیا۔
- کاؤنٹر ٹیررازم (Counter Terrorism) آپریشنز: انہوں نے سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں اور ان عناصر کی محفوظ پناہ گاہوں کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے جاری آپریشنز کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کو ایک مشترکہ خطرہ سمجھا جاتا ہے اور ریاست کی پوری طاقت اس کے خلاف استعمال کی جا رہی ہے۔
- عسکری-سویلین تعاون: آرمی چیف نے مزید کہا کہ اندرونی استحکام کے لیے سول اداروں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان مؤثر تعاون انتہائی ضروری ہے۔ سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ اور بروقت کارروائی ناگزیر ہے۔
- نظریاتی محاذ آرائی: انہوں نے انتہا پسندی کے نظریاتی پہلو سے بھی نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ نوجوانوں کو انتہا پسندانہ سوچ سے دور رکھنے کے لیے تعلیمی اور سماجی سطح پر اقدامات کرنے ہوں گے۔
بیرونی خطرات: جدید دفاع اور چوکسی
بیرونی محاذ پر، فیلڈ مارشل منیر نے کسی بھی مہم جوئی کا سخت اور فیصلہ کن جواب دینے کے لیے پاکستان آرمی کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔
- روایتی اور غیر روایتی خطرات: انہوں نے واضح کیا کہ فوج روایتی خطرات (سرحدی جارحیت) کے ساتھ ساتھ غیر روایتی خطرات (جیسے سائبر وارفیئر اور ہائبرڈ جنگ) کا بھی مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
- دفاعی صلاحیتوں میں جدیدیت: جنرل منیر نے فوج کو جدید ہتھیاروں، ٹیکنالوجی اور جنگی طریقوں سے لیس کرنے کے پروگرام کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ دفاعی صلاحیتوں کو علاقائی اور عالمی معیار کے مطابق ڈھالنا وقت کی ضرورت ہے۔
- جیو اسٹریٹیجک حکمت عملی: انہوں نے علاقائی استحکام اور امن کے لیے پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالی، تاہم یہ بھی واضح کیا کہ خطے میں کسی بھی طاقت کے عدم توازن کو قبول نہیں کیا جائے گا اور پاکستان اپنے دفاع کے ہر حق کو استعمال کرے گا۔
کور کمانڈرز کا مکمل اعتماد
اجلاس میں شریک کور کمانڈرز نے چیف آف ڈیفنس فورسز کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ قوم کی حمایت کے ساتھ، پاک فوج ہر محاذ پر ملک کے دفاع کی ذمہ داری کامیابی سے نبھائے گی۔ تمام کور کمانڈرز نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے آپریشنل تیاریوں کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
