google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Peshawar under siege


پاکستان ہندکووان تحریک کے صدر اکبر سیٹھی نے تاریخی شہر پشاور کی تباہ حالی پر سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ، پشاور میونسپل کارپوریشن (پی ایم سی)، محکمہ آثارِ قدیمہ اور متعلقہ صوبائی محکموں کے خلاف کھلی چارج شیٹ جاری کر دی۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کی موجودہ حالت کسی حادثے کا نتیجہ نہیں بلکہ برسوں پر محیط کرپشن، نااہلی اور دانستہ غفلت کا شاخسانہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پشاور جو کبھی اپنی قدیمی شناخت، ثقافت، تاریخی بازاروں اور عالمی اہمیت کے حامل ورثے کے باعث دنیا بھر میں جانا جاتا تھا، آج تجاوزات، گندگی، ٹوٹ پھوٹ اور بے ہنگم تعمیرات کی بدترین مثال بن چکا ہے۔ اکبر سیٹھی کے مطابق شہر کی بحالی کے نام پر گزشتہ چند برسوں میں اربوں روپے کے فنڈز جاری کیے گئے، مگر اندرون پشاور کو مکمل طور پر نظر انداز کر کے یہ رقوم بیرون شہر پر خرچ کر دی گئیں، کیونکہ اعلیٰ سرکاری افسران اور فیصلہ ساز خود اندرون شہر میں رہنا گوارا نہیں کرتے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اندرون پشاور میں واقع سینکڑوں سال پرانے گھروں اور تاریخی عمارتوں کو بے دریغ مسمار کیا جا رہا ہے، جبکہ محکمہ آثارِ قدیمہ اپنی آئینی و قانونی ذمہ داری نبھانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر یہ عمارتیں کسی اور شہر میں ہوتیں تو کیا انہیں یوں خاموشی سے مٹا دیا جاتا؟

گورگٹھڑی پارک کی صورتحال کو انہوں نے حکومتی نااہلی کی زندہ مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس تاریخی مقام پر روشنیوں، شجرکاری، صفائی اور سیکیورٹی کے لیے خطیر فنڈز مختص کیے گئے، مگر عملی طور پر پارک کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔ دیواریں شکستہ، پودے سوکھے ہوئے، صفائی کا نظام مفلوج اور سیکیورٹی مکمل طور پر غائب ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چوکیداروں کی بھرتی، تنخواہوں اور سیکیورٹی فنڈز کی فوری فرانزک آڈٹ کرائی جائے تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں۔

اکبر سیٹھی نے کہا کہ پشاور میونسپل کارپوریشن اور ضلعی انتظامیہ کی مکمل ناکامی کے باعث گورگٹھڑی پارک اب فیملیز کے لیے غیر محفوظ ہو چکا ہے اور منچلوں و آوارہ عناصر کا گڑھ بن چکا ہے۔ مزید برآں، گورگٹھڑی کا بازار کلاں والا دروازہ نہ مقامی لوگوں کے لیے کھولا جاتا ہے اور نہ ہی قریبی رہائشیوں کے جنازوں کے لیے، جو نہ صرف غیر انسانی بلکہ انتظامیہ کی بے حسی کا کھلا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اندرون شہر کی گلیاں اور کوچے کھنڈرات میں تبدیل ہو چکے ہیں، نالیاں ٹوٹی ہوئی ہیں، گندگی کے ڈھیر معمول بن چکے ہیں اور تجاوزات نے شہری زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ بازاروں اور رہائشی علاقوں میں واپڈا اور متعلقہ اداروں کی مجرمانہ غفلت کے باعث بجلی کی تاریں گھروں کی کھڑکیوں اور سڑکوں کے بیچ خطرناک انداز میں لٹک رہی ہیں، جو کسی بڑے سانحے کو دعوت دے رہی ہیں۔

آخر میں اکبر سیٹھی نے سخت الفاظ میں کہا کہ یہ افسوسناک حقیقت ہے کہ کسی بھی حکومت نے صوبے کے دارالحکومت پشاور کو سنجیدگی سے لینے کی زحمت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پشاور آج مکمل طور پر لاوارث ہو چکا ہے، اس کا کوئی پرسانِ حال نہیں، اور اگر یہی روش جاری رہی تو تاریخ حکمرانوں اور اداروں کو اس جرم پر کبھی معاف نہیں کرے گی۔

About The Author

Jobs 14 Dec 2025 Jobs 9.12.2025 Babar Azam Schedule Jobs 07 Dec 2025 آج کی نوکریاں