google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Tariq Rehman returns to Bangladesh

ڈھاکا: بنگلہ دیش کی سیاست میں ایک نیا موڑ آ گیا ہے کیونکہ ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت، بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (BNP) کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان طویل جلاوطنی کے بعد وطن واپس لوٹ رہے ہیں۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، طارق رحمان کی واپسی کو ملک کی سیاسی تاریخ میں ایک “تاریخی سنگِ میل” قرار دیا جا رہا ہے، جس سے آنے والے انتخابات اور ملک کے مجموعی سیاسی نقشے پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔

جلاوطنی کا خاتمہ اور قانونی رکاوٹیں

طارق رحمان گزشتہ 17 سالوں سے لندن میں مقیم تھے، جہاں انہوں نے سابقہ دورِ حکومت میں اپنے خلاف قائم کیے گئے متعدد مقدمات اور سزاؤں کی وجہ سے پناہ لے رکھی تھی۔

  • سیاسی تبدیلی: شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے اور عبوری حکومت کے قیام کے بعد، طارق رحمان کے خلاف سیاسی نوعیت کے مقدمات پر نظرِ ثانی کی گئی، جس نے ان کی واپسی کی راہ ہموار کی۔
  • قانونی حیثیت: بی این پی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ طارق رحمان پر لگائے گئے تمام الزامات سیاسی انتقام پر مبنی تھے اور اب وہ عدالتوں میں اپنا دفاع کریں گے۔

ڈھاکا میں بھرپور استقبال کی تیاریاں

طارق رحمان کی آمد کی خبر سنتے ہی بنگلہ دیش بھر میں بی این پی کے کارکنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

  1. استقبالیہ ریلیاں: ڈھاکا کے شاہ جلال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے لے کر پارٹی ہیڈکوارٹرز تک لاکھوں کارکنوں کے استقبال کے لیے جمع ہونے کی توقع ہے۔
  2. شہر کی سجاوٹ: ڈھاکا کی شاہراہوں کو پارٹی کے جھنڈوں، بینرز اور طارق رحمان کی تصاویر سے سجا دیا گیا ہے۔
  3. سیکیورٹی انتظامات: عبوری حکومت نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔

بنگلہ دیشی سیاست پر اثرات

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ طارق رحمان کی واپسی بنگلہ دیش کی سیاست میں طاقت کا توازن بدل سکتی ہے:

  • پارٹی کی مضبوطی: ان کی آمد سے بی این پی کے کارکنوں کو نئی توانائی ملے گی اور پارٹی اگلے انتخابات کے لیے ایک مضبوط بیانیے کے ساتھ سامنے آئے گی۔
  • انتخابی مہم: طارق رحمان اب براہِ راست عوامی جلسوں سے خطاب کر سکیں گے، جو ان کی پارٹی کی انتخابی مہم کے لیے کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔
  • خاندانی وراثت: وہ سابق وزیراعظم بیگم خالدہ ضیا کے صاحبزادے ہیں، اس لیے ان کی واپسی کو ضیا خاندان کے سیاسی احیاء کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔

چیلنجز اور مستقبل کا منظر نامہ

اگرچہ طارق رحمان کی واپسی ایک بڑی کامیابی ہے، لیکن ان کے سامنے کئی چیلنجز بھی موجود ہیں:

  • معاشی استحکام: بنگلہ دیش کو اس وقت شدید معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، اور عوام اپوزیشن سے ٹھوس حل کی توقع رکھتے ہیں۔
  • جمہوری عمل: عبوری حکومت اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانا ایک بڑا امتحان ہوگا۔
  • سفارتی تعلقات: طارق رحمان کو عالمی برادری، بالخصوص ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں توازن برقرار رکھنے کی ضرورت ہوگی۔

اختتامی کلمات

طارق رحمان کی واپسی محض ایک لیڈر کی گھر واپسی نہیں بلکہ بنگلہ دیش میں ایک نئے سیاسی دور کا آغاز ہے۔ ملک کے کروڑوں عوام کی نظریں اب ان پر جمی ہوئی ہیں کہ وہ کس طرح بنگلہ دیش کو موجودہ بحرانوں سے نکال کر ایک مستحکم جمہوریت کی طرف لے جاتے ہیں۔

About The Author

Jobs 14 Dec 2025 Jobs 9.12.2025 Babar Azam Schedule Jobs 07 Dec 2025 آج کی نوکریاں