google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Trump's advice to Japanese PM

واشنگٹن / ٹوکیو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان کی وزیر اعظم سنائی تاکائیچی سے کہا ہے کہ وہ چین کے ساتھ جاری تنازع کو مزید بڑھانے سے گریز کریں۔ دو جاپانی حکومتی ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ٹرمپ نے یہ درخواست ایک حالیہ کال کے دوران کی۔

تنازع کی اصل وجہ: تائیوان پر جاپان کا موقف

یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب جاپانی وزیراعظم سنائی تاکائیچی نے رواں ماہ پارلیمنٹ میں یہ کہہ کر بیجنگ کے ساتھ شدید سفارتی تنازع کو جنم دیا تھا کہ تائیوان پر چین کا ممکنہ حملہ جاپانی فوجی کارروائی کو متحرک کر سکتا ہے۔

چین، جو جمہوری طریقے سے حکومت کرنے والے تائیوان پر اپنا دعویٰ کرتا ہے، نے اس بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا اور تاکائیچی سے اپنے ریمارکس واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اگرچہ جاپانی حکومت نے کہا ہے کہ تائیوان کے حوالے سے اس کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، تاہم وزیر اعظم نے ابھی تک اپنے بیان سے دستبرداری اختیار نہیں کی ہے۔

ٹرمپ کی مداخلت اور حکمت عملی

بدھ کے روز ہونے والی کال کے دوران، صدر ٹرمپ نے سنائی تاکائیچی کو مشورہ دیا کہ وہ بیجنگ کو مزید مشتعل کرنے سے گریز کریں۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹرمپ نے تاکائیچی سے کوئی مخصوص مطالبہ نہیں کیا، تاہم وہ چین کے ساتھ ایک نازک تجارتی جنگ بندی کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کی جانب سے تنازع کی “آواز کو دھیما کرنے” کی درخواست کی خبر سب سے پہلے وال سٹریٹ جرنل نے دی تھی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ صدر ٹرمپ کی یہ کال چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہونے والی کال کے فوراً بعد ہوئی، جس میں چینی رہنما نے سرکاری خبر رساں ایجنسی سنہوا کے مطابق، تائیوان کی “چین کی طرف واپسی” کو عالمی نظام کے لیے بیجنگ کے وژن کا ایک اہم حصہ قرار دیا تھا۔ تائیوان، جو بیجنگ کے ملکیت کے دعوے کو مسترد کرتا ہے، نے کہا ہے کہ اس کے 23 ملین عوام کے لیے چین کی طرف واپسی کا کوئی آپشن نہیں ہے۔

چین کا امریکہ پر زور

دوسری جانب، چین کی کمیونسٹ پارٹی کے سرکاری اخبار میں شائع ہونے والے ایک ادارتی مضمون میں امریکہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جاپان کو “عسکریت پسندی کو زندہ کرنے کی کارروائیوں” سے روکنے کے لیے لگام ڈالے۔ مضمون میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران دونوں ممالک (چین اور امریکہ) کا ایک مشترکہ دشمن جاپان تھا اور دونوں کو مل کر جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام کے تحفظ کے لیے کام کرنا چاہیے۔

وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ سے منسوب ایک بیان میں کہا کہ “امریکہ کے چین کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہیں، اور یہ جاپان کے لیے بھی بہت اچھا ہے، جو ہمارا پیارا اور قریبی اتحادی ہے۔”

جاپانی وزیراعظم کے دفتر نے ٹرمپ کے ساتھ کال کے سرکاری اعلامیے کا حوالہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے امریکہ-چین تعلقات پر تبادلہ خیال کیا، لیکن مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

About The Author

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات