google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
USA tariffs on Pakistan

واشنگٹن: امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کے لیے بھارت کے مقابلے میں تجارتی رعایت کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے تحت پاکستانی مصنوعات پر 19 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ یہ اقدام 7 اگست سے نافذالعمل ہوگا اور کئی دیگر ممالک کے لیے بھی نئی تجارتی پالیسی کا حصہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حالیہ اعلان میں مختلف ممالک کی درآمدی مصنوعات پر نئے ٹیرف کا اعلان کیا ہے۔ اس نئی پالیسی کے تحت پاکستان کو بھارت کے مقابلے میں واضح رعایت دی گئی ہے۔ پاکستانی مصنوعات پر 19 فیصد جوابی ٹیرف عائد کیا جائے گا، جو کہ بھارت پر عائد کیے جانے والے ٹیرف سے کم ہے۔

مختلف ممالک کے لیے نئے ٹیرف کی شرحیں:

ٹرمپ کی نئی تجارتی پالیسی کے تحت مختلف ممالک پر عائد کیے جانے والے ٹیرف کی شرحیں مندرجہ ذیل ہیں:

  • پاکستان: 19 فیصد
  • بھارت: 25 فیصد
  • بنگلہ دیش: 20 فیصد
  • عراق: 35 فیصد
  • شام: 41 فیصد
  • میانمار: 40 فیصد

اس کے علاوہ، کینیڈا کے لیے محصولات میں 35 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے، جس کا نفاذ بھی 7 اگست سے ہوگا۔ چین کے لیے اس پالیسی کے نفاذ کی ڈیڈلائن 12 اگست مقرر کی گئی ہے۔

اس فیصلے کے ممکنہ اثرات:

ٹرمپ کا یہ فیصلہ عالمی تجارتی تعلقات میں ایک بڑی تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے۔ پاکستان پر کم ٹیرف عائد کرنے کا یہ فیصلہ دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کا اشارہ ہو سکتا ہے۔ یہ پاکستانی برآمدات کو امریکی مارکیٹ میں زیادہ مسابقتی بنا سکتا ہے، جس سے پاکستانی معیشت کو فائدہ پہنچنے کی توقع ہے۔

اس کے برعکس، بھارت پر 25 فیصد ٹیرف کا اطلاق اس کی برآمدات کو متاثر کر سکتا ہے، اور ممکنہ طور پر دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات میں کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے۔

پس منظر:

ٹرمپ کا یہ اقدام ان کی “امریکہ فرسٹ” پالیسی کا تسلسل ہے، جس کا مقصد امریکی صنعتوں کی حفاظت اور غیر ملکی مصنوعات پر محصولات عائد کر کے تجارتی خسارے کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے اپنی پہلی صدارت کے دوران بھی کئی ممالک پر ٹیرف عائد کیے تھے اور دوبارہ صدارت کی دوڑ میں بھی اس پالیسی پر زور دے رہے ہیں۔

نتیجہ:

ٹرمپ کا یہ فیصلہ پاکستان کے لیے ایک مثبت تجارتی پیشرفت ہے، جبکہ بھارت اور دیگر ممالک کے لیے چیلنجز پیدا کر سکتا ہے۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ 7 اگست سے اس فیصلے کے نفاذ کے بعد عالمی منڈی اور مختلف ممالک کی معیشتوں پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ پاکستان کے لیے یہ ایک ایسا موقع ہے جسے وہ اپنے تجارتی فوائد کو بڑھانے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات