
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) — فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور وزارت تجارت کے قوانین کے مطابق، پاکستان میں جسمانی معذوری کے شکار افراد کو بغیر ڈیوٹی کے ایک نئی گاڑی درآمد کرنے کی اجازت ہے۔ یہ اقدام خصوصی افراد کو نقل و حرکت میں آسانی فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، یہ سہولت ’معذور افراد کی کیٹیگری‘ کے تحت فراہم کی گئی ہے، جس کے تحت ایسے افراد کو 1350 سی سی تک کی ایک بالکل نئی گاڑی بغیر کسی درآمدی ڈیوٹی اور ٹیکس کے درآمد کرنے کی اجازت ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ درخواست گزار پاکستان کا شہری ہو اور اس کی جسمانی معذوری کو وفاقی بورڈ برائے معذور افراد (Federal Board for Disabled Persons) سے منظور شدہ سرٹیفکیٹ کے ذریعے تصدیق کیا گیا ہو۔
اس عمل کے تحت درخواست گزار کو پہلے وفاقی بورڈ برائے معذور افراد سے منظوری حاصل کرنی ہوتی ہے۔ یہ بورڈ درخواست گزار کی جسمانی حالت کا جائزہ لیتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ وہ واقعی اس سہولت کے اہل ہے۔ منظوری کے بعد، وہ گاڑی درآمد کرنے کے لیے ایف بی آر سے اجازت حاصل کر سکتا ہے۔
یہ سہولت اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ خصوصی افراد کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں درپیش مشکلات کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس سے انہیں اپنی ذاتی نقل و حرکت کے لیے ایک سستا اور آسان ذریعہ فراہم ہوتا ہے، جو ان کی زندگی کو مزید آزاد اور بااختیار بناتا ہے۔
تاہم، اس سہولت کا فائدہ اٹھانے کے لیے کچھ شرائط بھی ہیں، جن میں یہ بھی شامل ہے کہ یہ گاڑی صرف درخواست گزار کے ذاتی استعمال کے لیے ہوگی اور اسے ایک مخصوص مدت تک فروخت یا منتقل نہیں کیا جا سکتا۔ یہ پابندیاں اس لیے لگائی گئی ہیں تاکہ اس سہولت کا غلط استعمال نہ ہو۔