نیتن یاہو کے بیٹے نے باپ کا گلا گھونٹنے کی بھی کوشش کی
نیتن یاہو کی پٹائی کرنے پر بیٹے یائر یاہو کو اسرائیل سے جلاوطن کردیا گیا تھا
اپنے والد وزیراعظم نیتن یاہو کو زمین پر گرا کر مار پیٹ کرنے اور ان کا گلا گھونٹنے پر یائر نیتن یاہو کو اسرائیل سے باہر بھیج دیا گیا تھا۔
کویتی اخبار الجریدہ کے مطابق باپ بیٹے میں ہاتھا پائی کا یہ واقعہ حما_س کے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے سے قبل پیش آیا تھا۔
وزیراعظم کی حفاظت پر مامور ایک سینیئر سیکیورٹی اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر الجریدہ کو بتایا کہ واقعے کے وقت خاتونِ اوّل سارہ نیتن یاہو بھی وہیں موجود تھیں۔
ان کی چیخنے کی آواز سُن کر سیکورٹی اہلکار موقع پر پہنچے اور گتھم گتھا باپ بیٹے کو ایک دوسرے سے علیحدہ کیا۔
بیٹے کی جانب سے گلا گھوٹے جانے کے باعث اسرائیلی وزیراعظم کی حالت غیر ہوگئی تھی اور انھیں درست طریقے سے سانس لینے میں تکلیف کا سامنا تھا۔
سیکیورٹی اہلکاروں نے وزیراعظم کو پانی پیش کیا لیکن مسلسل کھانسی کی وجہ سے نیتن یاہو نے الٹی کردی۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے بیٹے یائر نیتن یاہو کے ساتھ ایک شدید جھگڑے کی خبر نے ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ کویتی اخبار الجریدہ کے مطابق، یہ واقعہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے سے پہلے پیش آیا، جب یائر نے اپنے والد پر حملہ کیا، انہیں زمین پر گرا کر مارا پیٹا اور ان کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی۔
واقعے کی تفصیلات
- حملے کا پس منظر: یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب نیتن یاہو کی اہلیہ سارہ نیتن یاہو بھی وہاں موجود تھیں۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے بتایا کہ جب سارہ کی چیخیں سنیں تو وہ فوری طور پر موقع پر پہنچے اور باپ بیٹے کو الگ کیا۔
- نیتن یاہو کی حالت: یائر کے حملے کے بعد، وزیراعظم نیتن یاہو کی حالت غیر ہوگئی تھی، اور انہیں سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں پانی پیش کیا، لیکن مسلسل کھانسی کی وجہ سے انہوں نے الٹی کر دی۔
نتائج اور ردعمل
- جلاوطنی: اس واقعے کے بعد، یائر نیتن یاہو کو اسرائیل سے جلاوطن کر دیا گیا، جس نے اس معاملے کو مزید سنجیدہ بنا دیا ہے۔ یہ اقدام اس بات کا اشارہ ہے کہ حکومت اس واقعے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔
- سیکیورٹی خدشات: اسرائیلی جنرل سیکیورٹی سروس نے یائر نیتن یاہو کو اپنے والد کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے انہیں واپس آنے سے روک دیا ہے۔
یہ واقعہ نہ صرف نیتن یاہو کے خاندان کے اندرونی مسائل کو اجاگر کرتا ہے بلکہ یہ بھی دکھاتا ہے کہ سیاسی دباؤ اور خاندانی تنازعات کس طرح ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس واقعے کے بعد عوامی اور سیاسی حلقوں میں مختلف تبصرے اور تجزیے جاری ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ معاملہ اسرائیلی سیاست میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔