November 21, 2024

یہاں تقریبا 10 ہزار صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنھم اجمعین دفن ہیں۔ ‏
یہاں سیدہ خدیجہ اور سیدہ میمونہ رضی اللہ عنھما کے سوا نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی دیگر تمام ازواج مطہرات ( امہات المؤمنین ) بھی مدفون ہیں۔ ‏
یہاں جنتی خواتین کی سردار سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا بھی دفن ہیں۔
‏یہاں رسول اللہ صلی اللہ عليه وسلم کے لخت جگر ابراہیم اور آپ کے چچا عباس رضی اللہ عنہما بھی دفن ہیں۔

‏قابل غور بات یہ ہے کہ ‏اس عظیم مقبرے میں نہ کوئی سالانہ عرس ہوتا ہے ، نہ ڈھول کی تھاپ پر رقص ہوتے ہیں اور نہ ہی کوئی بھنگڑے کا ماحول۔ نہ کوئی جھنڈے آویزاں ہیں اور نہ کوئی قبے یا مزارات بنے ہیں۔
یہاں تعمیرات اور چڑھاووں کی شکل میں نہ مال کا ضیاع ہے نہ بھنگ گھوٹنے والا کوئی چرسی ملنگ نظر آتا ہے۔ نہ نذر و نیاز اور منتوں کی شکل میں بدعات و خرافات ہیں اور نہ کوئی چندہ بکس رکھے ہیں۔
‏یہاں نہ قبروں کو سجدے ہوتے ہیں نہ مرادیں مانگی جاتی ہیں۔
‏یہاں امیر کی قبر پکی اور غریب کی کچی والا سین بھی نہیں۔

جی ہاں یہی اصل دین اسلام ہے ۔۔۔ اور یہی طریقہ نجات ہے۔۔۔!

https://whatsapp.com/channel/0029VaDis6L8vd1X2GQwPZ0k