
اکوڑہ خٹک (28 فروری، 2025): آج بروز جمعہ، فتنۂ خوارج نے ایک بار پھر اسلام کے نام پر اپنی سفاکیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اکوڑہ خٹک میں واقع معتبر دینی درسگاہ، دارالعلوم حقانیہ کی مسجد کو نشانہ بنایا۔ دل دہلا دینے والے واقعے میں، نماز جمعہ کے دوران مسجد میں گھس کر ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں جید عالم دین اور جے یو آئی-ایس کے سربراہ مولانا حامد الحق حقانی شہادت کے رتبے پر فائز ہوگئے، جبکہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اب تک چار افراد جامِ شہادت نوش کرچکے ہیں اور سیکڑوں نمازی شدید زخمی ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق، عین اس وقت جب خطبۂ جمعہ جاری تھا اور مسجد نمازیوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی، یکایک ایک زوردار دھماکہ ہوا جس نے ہر طرف چیخ و پکار اور افراتفری مچا دی۔ مسجد کی فضا خون اور بارود کی بو سے بھر گئی اور جائے وقوعہ پر ہر طرف انسانی اعضاء اور زخمی نمازی کراہتے ہوئے نظر آئے۔ فوری طور پر امدادی ٹیمیں اور مقامی افراد جائے حادثہ پر پہنچے اور زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کرنے کا کام شروع کر دیا گیا۔
یہ افسوسناک واقعہ، اپنی نوعیت کا پہلا نہیں ہے، بلکہ فتنۂ خوارج کی جانب سے مقدس مقامات اور دینی اداروں کو نشانہ بنانے کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ ماضی میں بھی ان دہشت گرد عناصر نے دین اسلام کی غلط تشریح کرتے ہوئے مساجد اور مدارس کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا ہے۔
کچھ عرصہ قبل ہی ان خوارجی گروہوں نے باجوڑ میں ایک مسجد پر بزدلانہ حملہ کر کے سو سے زائد معصوم نمازیوں کو خاک و خون میں غلطاں کیا تھا۔ اس سے قبل، خیبر میں علی مسجد کو بھی ایک خودکش حملے کے ذریعے شہید کر دیا گیا تھا۔ نہ صرف یہ، بلکہ پشاور پولیس لائنز مسجد میں ہونے والے ہولناک دھماکے میں، جہاں قرآن پاک کے دو سو سے زائد نسخے نذر آتش ہوئے، وہیں اس واقعے میں اسی سے زائد بے گناہ نمازیوں نے بھی شہادت پائی۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر اسلام کا لبادہ اوڑھے یہ خوارجی کس دین کی تبلیغ کرتے ہیں جو انہیں مذہبی درسگاہوں اور اللہ کے گھروں پر حملوں کی اجازت دیتا ہے؟ یہ درحقیقت جہنم کے کتے ہیں، جن کا اسلام اور انسانیت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کی گمراہ کن فکر اور سفاکانہ اقدامات کا مقصد صرف اور صرف ملک میں خوف و ہراس پھیلانا اور امن و امان کو تباہ کرنا ہے۔
تاہم، یہ بات واضح رہے کہ ان خوارج کا کوئی بھی بزدلانہ عمل پاکستانی عوام اور بہادر سپاہیوں کے حوصلے پست نہیں کر سکتا۔ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ وہ تمام تنظیمیں جو پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کے درپے ہیں، انہیں جان لینا چاہیے کہ ان کی ہر سازش ناکام ہوگی اور ان کا ہر وار الٹا انہی پر پڑے گا۔
انشاء اللہ، بہت جلد ان دہشت گرد عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور انہیں ان کے گھناؤنے جرائم کی قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ عوام کا پختہ یقین ہے کہ دہشت گردی کی اس جنگ میں فتح بالآخر پاکستان کی ہوگی اور ملک دشمن عناصر کو شکست فاش کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ وقت اتحاد، یکجہتی اور عزم کا ہے، اور پاکستانی قوم اس امتحان میں سرخرو ہو کر نکلے گی۔