google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Nda claim government

پٹنہ، (بہار) – بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے نتائج سے صرف چند گھنٹے قبل، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر دلیپ جیسوال نے ایک بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) ریاست میں بھاری اکثریت سے دوبارہ حکومت بنانے جا رہا ہے۔ ان کا یہ دعویٰ مختلف ایگزٹ پولز کے نتائج اور ووٹروں کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کی ‘گارنٹیوں’ اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ‘ترقیاتی ماڈل’ پر یقین کو بنیاد بناتا ہے۔

جیسوال کا بھرپور اعتماد

14 نومبر کو ووٹوں کی گنتی شروع ہونے سے پہلے ہی بی جے پی کیمپ میں جیت کا ماحول دکھائی دے رہا ہے۔ دلیپ جیسوال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ: “عوام نے وزیر اعظم مودی کی گارنٹیوں اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی محنت اور ترقیاتی کاموں کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ عوام کو یہ یقین ہے کہ بہار کا مستقبل صرف وزیر اعظم مودی اور نتیش کمار کے ہاتھوں میں محفوظ ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح سے انتخابی عمل کے دوران عوام کا بھرپور جوش و خروش دیکھنے کو ملا، اس سے یہ بات واضح ہے کہ این ڈی اے ایک مضبوط اور واضح اکثریت کے ساتھ دوبارہ اقتدار میں آئے گا۔ جیسوال نے ان تمام ایگزٹ پولز کا بھی حوالہ دیا جنہوں نے این ڈی اے کی واپسی کی پیش گوئی کی ہے۔

مہاگٹھ بندھن پر تنقید

دلیپ جیسوال نے اپوزیشن مہاگٹھ بندھن (راشٹریہ جنتا دل اور کانگریس کا اتحاد) پر بھی شدید تنقید کی۔ انہوں نے آر جے ڈی اور کانگریس کے درمیان مبینہ اندرونی کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مہاگٹھ بندھن میں شامل دونوں اہم جماعتوں کے تعلقات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام نے اپوزیشن کی “صرف اقتدار حاصل کرنے کی سیاست” کو مسترد کر دیا ہے۔

عوامی مینڈیٹ پر تنازعہ اور سیکیورٹی

دوسری جانب، آر جے ڈی اور مہاگٹھ بندھن کے دیگر رہنماؤں نے ان ایگزٹ پولز کے نتائج کو مسترد کر دیا ہے جو این ڈی اے کی جیت دکھا رہے ہیں۔ آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے پارٹی کارکنان اور کاؤنٹنگ ایجنٹوں پر زور دیا ہے کہ وہ نتائج کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح چوکس رہیں۔ اس سے قبل، آر جے ڈی کے ایک رہنما سنیل سنگھ کے ایک اشتعال انگیز بیان پر تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا، جس پر دلیپ جیسوال نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں قانون کی حکمرانی ہے اور اشتعال انگیز بیانات دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ووٹوں کی گنتی کے لیے ریاست کے تمام اضلاع میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں اور انتخابی کمیشن نے نتائج کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔

NDA کی طرف سے جہاں ایک بار پھر نتیش کمار کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے، وہیں مہاگٹھ بندھن تیجسوی یادو کو وزیر اعلیٰ کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ بہار کا حتمی مینڈیٹ آج یعنی 14 نومبر کو ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد واضح ہو جائے گا۔

About The Author

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات