اسلام آباد: وفاقی حکومت نے موٹر ویز پر لگی حفاظتی باڑ کی چوری اور اسے نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے نئے قوانین متعارف کروائے جا رہے ہیں جن کے تحت چوری میں ملوث افراد کو طویل المدتی قید اور بھاری مالی جرمانوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد مسافروں کے تحفظ کو یقینی بنانا اور قومی اثاثوں کی حفاظت کرنا ہے۔
نئے قانون کے چیدہ چیدہ نکات
ذرائع کے مطابق، مجوزہ قانونی ترامیم میں درج ذیل سزائیں شامل کی گئی ہیں:
- قید کی سزا: باڑ چوری کرنے یا اسے جان بوجھ کر نقصان پہنچانے پر مجرم کو پانچ سے سات سال تک قیدِ بامشقت دی جا سکے گی۔
- بھاری جرمانہ: چوری شدہ مال کی مالیت سے کئی گنا زیادہ جرمانہ عائد کیا جائے گا تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کا سدِ باب ہو سکے۔
- ناقابلِ ضمانت جرم: اس جرم کو سنگین زمرے میں ڈالتے ہوئے اسے ناقابلِ ضمانت قرار دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔
حفاظتی باڑ کی اہمیت اور چوری کے نقصانات
موٹر وے کے گرد لگی باڑ محض ایک آہنی دیوار نہیں بلکہ مسافروں کی زندگیوں کے تحفظ کی ضامن ہے۔ اس کی چوری سے درج ذیل خطرات پیدا ہوتے ہیں:
- آوارہ جانوروں کا داخلہ: باڑ نہ ہونے کی وجہ سے کتے، مویشی اور دیگر جنگلی جانور تیز رفتار گاڑیوں کے سامنے آ جاتے ہیں، جو ہلاکت خیز حادثات کا سبب بنتے ہیں۔
- غیر قانونی آمد و رفت: مقامی لوگ باڑ کاٹ کر غیر قانونی راستے بنا لیتے ہیں، جس سے موٹر وے کی سیکیورٹی متاثر ہوتی ہے۔
- قومی نقصان: باڑ کی دوبارہ تنصیب پر قومی خزانے سے کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں جو کہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے۔
انتظامیہ اور پولیس کا متحرک کردار
وزارتِ مواصلات نے موٹر وے پولیس کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ ان علاقوں میں گشت بڑھائیں جہاں باڑ چوری کے واقعات زیادہ رپورٹ ہو رہے ہیں۔
- جدید ٹیکنالوجی: بعض حساس مقامات پر کیمروں اور ڈرون کے ذریعے نگرانی کا نظام وضع کیا جا رہا ہے۔
- مقامی آبادی سے تعاون: موٹر وے کے اطراف بسنے والی آبادیوں کے عمائدین سے بھی رابطہ کیا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنے علاقوں میں ایسی مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھیں اور پولیس کو اطلاع دیں۔
وفاقی وزیر کا موقف
حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ موٹر وے پر سفر کرنے والے شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔ باڑ کی چوری محض ایک مالی جرم نہیں بلکہ یہ انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے، اس لیے مجرموں کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
توقع ہے کہ ان سخت سزاؤں کے نفاذ کے بعد چوری کے واقعات میں نمایاں کمی آئے گی اور موٹر ویز پر سفر مزید محفوظ ہو جائے گا۔
