google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Electric Rakshaw in KP

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے فضائی آلودگی کے خاتمے اور سستی سواری کی فراہمی کی جانب ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے مقامی طور پر تیار کردہ “بجلی سے چلنے والے رکشے” (الیکٹرک رکشہ) کی نمائش کر دی ہے۔ یہ رکشہ نہ صرف ماحول دوست ہے بلکہ ایندھن کے بڑھتے ہوئے اخراجات سے پریشان رکشہ ڈرائیوروں کے لیے ایک بڑی معاشی خوشخبری بھی ہے۔

رکشے کی خصوصیات اور تکنیکی پہلو

صوبائی حکومت اور مقامی ماہرین کے تعاون سے تیار کردہ اس رکشے میں کئی جدید خصوصیات شامل کی گئی ہیں:

  • بجلی سے چارجنگ: یہ رکشہ مکمل طور پر بجلی پر چلتا ہے اور اسے عام گھریلو بجلی کے ذریعے چارج کیا جا سکتا ہے۔
  • تیز رفتار چارجنگ: اس میں ایسی بیٹریاں استعمال کی گئی ہیں جو کم وقت میں چارج ہو جاتی ہیں اور ایک بار مکمل چارج ہونے پر طویل فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
  • شور سے پاک: روایتی رکشوں کے برعکس، اس کا انجن بالکل خاموش ہے، جو شہر میں شور کی آلودگی کو کم کرنے میں مدد دے گا۔
  • جدید ساخت: اس کا ڈھانچہ مضبوط ہونے کے ساتھ ساتھ مسافروں کے لیے زیادہ آرام دہ بنایا گیا ہے۔

معاشی اور ماحولیاتی فوائد

  1. ایندھن کی بچت: پیٹرول اور گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے دور میں، بجلی سے چلنے والا یہ رکشہ ڈرائیوروں کے روزانہ کے اخراجات میں نمایاں کمی لائے گا۔
  2. آلودگی کا خاتمہ: چونکہ اس میں دھواں چھوڑنے والا انجن نہیں ہے، اس لیے یہ پشاور اور دیگر بڑے شہروں کی فضا کو صاف رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
  3. مقامی صنعت کو فروغ: اس کی مقامی سطح پر تیاری سے صوبے میں انجینئرنگ اور تکنیکی شعبوں میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

حکومت کا منصوبہ اور مراعات

خیبر پختونخوا حکومت نے اس منصوبے کو بڑے پیمانے پر پھیلانے کے لیے درج ذیل اقدامات کا ارادہ کیا ہے:

  • آسان اقساط: رکشہ ڈرائیوروں کو یہ رکشے آسان اقساط اور کم شرح سود پر فراہم کرنے کے لیے ایک اسکیم متعارف کرائی جائے گی۔
  • چارجنگ اسٹیشنز: شہر کے مختلف حصوں میں بجلی کی فوری فراہمی کے مراکز (چارجنگ اسٹیشنز) قائم کیے جائیں گے تاکہ ڈرائیوروں کو راستے میں پریشانی نہ ہو۔
  • روایتی رکشوں کی تبدیلی: حکومت ایسے پروگرام پر بھی غور کر رہی ہے جس کے تحت پرانے اور دھواں چھوڑنے والے رکشوں کو بجلی کے نظام پر منتقل کیا جا سکے۔

عوامی اور سماجی ردِ عمل

شہریوں اور رکشہ یونینز نے حکومت کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے نہ صرف کرایوں میں کمی کی توقع ہے بلکہ شہر کا ماحول بھی خوشگوار ہوگا۔ ماہرین کے مطابق، یہ منصوبہ “سبز پاکستان” کے وژن کی جانب ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔

اختتامی کلمات

خیبر پختونخوا کی جانب سے اس بجلی سے چلنے والے رکشے کی تیاری یہ ثابت کرتی ہے کہ اگر وسائل کو صحیح سمت میں استعمال کیا جائے تو ہم اپنی مقامی ٹیکنالوجی کے ذریعے بڑے مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔ توقع ہے کہ جلد ہی یہ رکشے صوبے کی سڑکوں پر دوڑتے نظر آئیں گے۔

About The Author

Jobs 14 Dec 2025 Jobs 9.12.2025 Babar Azam Schedule Jobs 07 Dec 2025 آج کی نوکریاں