
794 کنال اراضی جعلی انتقالات کے ذریعے منتقل کی گئی، محکمہ ریونیو کا قانون گو گرفتار، دیگر کی تلاش جاری
پشاور: محکمہ انسدادِ بدعنوانی (اینٹی کرپشن) خیبرپختونخوا نے ضلع چارسدہ میں ایک بڑی اور کامیاب کارروائی کرتے ہوئے کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی اراضی کے جعلی انتقالات (میوٹیشن) کا میگا سکینڈل بے نقاب کر دیا ہے۔ ادارے نے ایک شہری کی شکایت پر تحقیقات کے بعد محکمہ ریونیو کے تین اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے مرکزی ملزم قانون گو کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ دیگر ملوث اہلکاروں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
واقعے کی تفصیلات
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق، ادارے کو ضلع چارسدہ کے ایک رہائشی کی جانب سے ایک تحریری شکایت موصول ہوئی تھی۔ شکایت کنندہ نے اپنی درخواست میں الزام عائد کیا تھا کہ اس کی ملکیتی 794 کنال اور 14 مرلے اراضی، جس کی موجودہ بازاری مالیت تقریباً 79 کروڑ روپے بنتی ہے، محکمہ ریونیو کے اہلکاروں کی ملی بھگت اور جعلسازی کے ذریعے غیر قانونی طور پر ایک دوسرے شخص کے نام منتقل کر دی گئی ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اس منتقلی کے لیے تیار کیے گئے تمام دستاویزات اور انتقالات جعلی ہیں اور اس کے ساتھ سنگین دھوکہ دہی کی گئی ہے۔
انکوائری اور الزامات کا ثبوت
معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا نے فوری طور پر انکوائری کا آغاز کیا۔ اینٹی کرپشن کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے محکمہ مال چارسدہ کے متعلقہ ریکارڈ کو اپنی تحویل میں لے کر اس کی باریک بینی سے جانچ پڑتال کی۔ دورانِ انکوائری شکایت کنندہ کی طرف سے لگائے گئے الزامات درست ثابت ہوئے۔
ریکارڈ کی جانچ سے یہ بات واضح ہو گئی کہ اراضی کی منتقلی کے لیے استعمال ہونے والے انتقالات درحقیقت جعلی تھے اور انہیں سرکاری ریکارڈ میں غیر قانونی طور پر شامل کیا گیا تھا۔ تحقیقات میں یہ انکشاف بھی ہوا کہ محکمہ ریونیو کے مقامی اہلکاروں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اور رشوت کے عوض اس جعلسازی میں کلیدی کردار ادا کیا۔
ایف آئی آر کا اندراج اور ملزمان کی نامزدگی
ٹھوس شواہد اور ریکارڈ کی بنیاد پر جب یہ ثابت ہوگیا کہ یہ ایک منظم فراڈ ہے، تو اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا نے اپنی انکوائری کو باقاعدہ ایف آئی آر میں تبدیل کردیا۔ اس مقدمے میں جعلسازی اور دھوکہ دہی میں ملوث محکمہ ریونیو کے تین اہلکاروں کو نامزد کیا گیا ہے، جن میں شامل ہیں:
- قانون گو شیر ولی
- پٹواری فواد باچہ
- اقبال (اہلکار)
گرفتاری اور مزید کارروائی
ایف آئی آر کے اندراج کے فوراً بعد اینٹی کرپشن کی ٹیم نے ایکشن لیتے ہوئے مرکزی ملزم قانون گو شیر ولی کو گرفتار کر لیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے تاکہ اس گروہ میں شامل دیگر افراد اور اس جعلسازی سے مستفید ہونے والے شخص کا بھی تعین کیا جا سکے۔
اس کے علاوہ دیگر نامزد ملزمان، پٹواری فواد باچہ اور اقبال کی گرفتاری کے لیے بھی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں اور ان کی تلاش میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ اینٹی کرپشن حکام نے عزم ظاہر کیا ہے کہ اس سنگین جرم میں ملوث تمام کرداروں کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور شہری کی زمین اسے واپس دلانے کے لیے قانونی کارروائی مکمل کی جائے گی۔