google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
How to earn with chatgpt

اسلام آباد / واشنگٹن: دنیا کی معروف مالیاتی اور کاروباری جریدے فوربز (Forbes) نے ایک تہلکہ خیز رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کس طرح لوگ اب روایتی تربیتی کورسز کو چھوڑ کر مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence)، خاص طور پر چیٹ جی پی ٹی (ChatGPT) کو بطور ذاتی ٹیوٹر استعمال کرتے ہوئے ایسی ‘ہائی انکم سکلز’ تیزی سے سیکھ رہے ہیں جن سے وہ سالانہ $100,000 (تقریباً لاکھ پاکستانی روپے ماہانہ) یا اس سے زائد کما سکتے ہیں۔

یہ رپورٹ اس بات پر زور دیتی ہے کہ موجودہ دور میں AI صرف معلومات کا ایک ذریعہ نہیں رہا، بلکہ یہ ایک انٹرایکٹو تعلیمی کوچ بن چکا ہے جو کسی بھی شخص کو کم وقت اور انتہائی کم لاگت میں مہارت کے اس درجے تک پہنچا سکتا ہے جس کے لیے پہلے مہنگے کالجوں یا طویل مدتی کورسز کی ضرورت ہوتی تھی۔ یہ طریقہ کار طلباء، فری لانسرز، اور کیریئر تبدیل کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے ایک نیا دروازہ کھول رہا ہے۔

ہائی انکم سکلز کیا ہیں اور انہیں کیوں سیکھا جائے؟

ہائی انکم سکلز سے مراد وہ مہارتیں ہیں جن کی مارکیٹ میں انتہائی زیادہ مانگ ہے اور جو کمپنیوں یا کلائنٹس کے لیے براہ راست مالیاتی قدر (Financial Value) پیدا کرتی ہیں۔ یہ روایتی ملازمتوں سے زیادہ منافع بخش ہوتی ہیں۔

فوربز کی رپورٹ کے مطابق، لوگ چیٹ جی پی ٹی کو استعمال کرتے ہوئے درج ذیل کلیدی مہارتیں تیزی سے سیکھ رہے ہیں:

  1. پراُمپٹ انجینئرنگ (Prompt Engineering): AI کو مؤثر طریقے سے کمانڈ دینے اور اس سے زیادہ سے زیادہ بہتر نتائج حاصل کرنے کی مہارت۔
  2. ایڈوانسڈ کوڈنگ اور سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ: ازخود غلطیاں درست کروانے اور مختلف پروگرامنگ زبانوں (جیسے پائیتھون، جاوا سکرپٹ) میں عملی پروجیکٹس مکمل کرنے کی مہارت۔
  3. ڈیٹا سائنس اور اینالٹکس (Data Science & Analytics): بڑے ڈیٹا سیٹس کا تجزیہ کرنا اور کاروباری فیصلوں کے لیے کارآمد نتائج اخذ کرنا۔
  4. ایس ای او (SEO) اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ: آن لائن موجودگی بڑھانے اور ویب ٹریفک کو کئی گنا بڑھانے کی جدید تکنیکیں۔
  5. تکنیکی مواد نگاری (Technical Writing) اور کاپی رائٹنگ: مؤثر اور سیلز بڑھانے والا مواد تحریر کرنا۔

ان میں سے ہر مہارت، عالمی مارکیٹ میں بآسانی $100,000 سالانہ سے زائد آمدنی کا باعث بن سکتی ہے۔

ChatGPT کو اپنا “پرسنل کیریئر کوچ” کیسے بنائیں؟ (طریقہ کار)

رپورٹ میں وہ تفصیلی حکمت عملی بیان کی گئی ہے جس کے ذریعے چیٹ جی پی ٹی کو روایتی استاد سے زیادہ مؤثر بنایا جا سکتا ہے۔ اس عمل کو چار اہم مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے:

مرحلہ 1: اپنا ذاتی نصاب (Curriculum) تیار کروائیں

روایتی طریقہ: ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ یا یونیورسٹی کا ایک سخت اور غیر لچکدار (Inflexible) نصاب ہوتا ہے۔

AI کا طریقہ: صارف چیٹ جی پی ٹی کو یہ پراُمپٹ دے سکتا ہے کہ: “مجھے ایک ایسا مفصل کورس ڈیزائن کر کے دیں جو 6 ہفتوں میں مجھے سکریچ سے ایس ای او ایکسپرٹ بنا دے، اور اس مہارت سے میں $100,000 سالانہ کما سکوں۔”

  • فوائد: AI آپ کی موجودہ معلومات، وقت اور سیکھنے کی رفتار کے مطابق ایک لچکدار اور ذاتی نوعیت کا نصاب تیار کرتا ہے، جس میں عملی مشقوں اور پروجیکٹس کی تفصیل بھی شامل ہوتی ہے۔

مرحلہ 2: کوڈ اور پروجیکٹس کی جانچ اور اصلاح

روایتی طریقہ: پروجیکٹ میں غلطی ہو تو استاد یا سینئر کے انتظار میں وقت ضائع ہوتا ہے۔

AI کا طریقہ: ہائی انکم سکلز کا زیادہ تر تعلق کوڈنگ یا ٹیکنیکل کام سے ہے۔

  • استعمال: آپ اپنے لکھے ہوئے کوڈ یا ڈیزائن کیے گئے پروجیکٹ کا حصہ چیٹ جی پی ٹی میں ڈال کر پوچھ سکتے ہیں: “اس کوڈ میں کیا غلطی ہے؟ اسے بہتر کیسے کیا جا سکتا ہے؟ اور اسے زیادہ محفوظ (Secure) بنانے کے لیے کیا تبدیلیاں کی جائیں؟”
  • فوائد: چیٹ جی پی ٹی فوری طور پر غلطی کی نشاندہی کرتا ہے، وضاحت دیتا ہے، اور آپ کو بہترین پریکٹسز سکھاتا ہے۔ یہ ایک ایسا فوری فیڈ بیک لوپ ہے جو روایتی تعلیم میں ناممکن ہے۔

مرحلہ 3: مشکل تصورات کی گہرائی میں تفہیم

روایتی طریقہ: جب کوئی مشکل تصور سمجھ نہ آئے تو دوبارہ کتاب یا لیکچر نوٹ کی طرف جانا پڑتا ہے۔

AI کا طریقہ: آپ چیٹ جی پی ٹی سے کہہ سکتے ہیں کہ: “مجھے ڈیٹا سائنس کا یہ مشکل ترین فارمولا ایک 5 سال کے بچے کے انداز میں سمجھاؤ” یا “اس مسئلے کی وضاحت کسی مشہور تاریخی شخصیت کی مثال دے کر کرو۔”

  • فوائد: AI آپ کے لیے ہر تصور کو مختلف زاویوں سے، اور مختلف سطحوں پر آسان بنا کر پیش کر سکتا ہے، جب تک کہ آپ اسے مکمل طور پر سمجھ نہ لیں۔

مرحلہ 4: ملازمت اور انٹرویو کی تیاری

روایتی طریقہ: فرضی انٹرویو (Mock Interview) کے لیے کسی دوسرے شخص کو تلاش کرنا پڑتا ہے۔

AI کا طریقہ: ایک مرتبہ جب آپ مہارت حاصل کر لیتے ہیں، تو آپ چیٹ جی پی ٹی سے کہہ سکتے ہیں: “ایک ٹاپ کمپنی کے ٹیکنیکل مینیجر کا کردار ادا کرو اور مجھ سے سینئر پائیتھون ڈویلپر کے لیے انٹرویو کے سوالات پوچھو۔”

  • فوائد: AI حقیقی انٹرویو کا ماحول پیدا کرتا ہے، سخت سے سخت سوالات پوچھتا ہے، اور انٹرویو کے بعد آپ کی کارکردگی پر تجزیاتی فیڈ بیک دیتا ہے کہ آپ نے کہاں غلطی کی اور اپنے جوابات کو کس طرح بہتر بنا سکتے ہیں۔

ماہرین کا تجزیہ اور مستقبل کی تصویر

فوربز نے اپنی رپورٹ میں اس بات کو اجاگر کیا ہے کہ ہائی انکم سکلز کا تعلق اب صرف بڑی ڈگریوں سے نہیں، بلکہ فوری قابل اطلاق صلاحیت (Immediately Applicable Skill) سے ہے۔

رپورٹ کی مصنفہ، ریچل ویلز (Rachel Wells)، نے لکھا ہے کہ: “جو لوگ تیزی سے سیکھتے ہیں وہ آج کی معیشت میں سب سے بڑی اجرت حاصل کرتے ہیں۔ چیٹ جی پی ٹی اس سیکھنے کے عمل کو تیز ترین بنا رہا ہے۔ روایتی تعلیمی نظام کے برعکس، AI آپ کو صرف اصول نہیں سکھاتا بلکہ مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ٹولز اور پروجیکٹس پر کام کرنے کے لیے تیار کرتا ہے۔”

نتیجہ: مصنوعی ذہانت اور چیٹ جی پی ٹی کو صرف تفریح یا معلومات کے حصول تک محدود رکھنا اب وقت کا ضیاع سمجھا جا رہا ہے۔ یہ آلہ اب ایک طاقتور معاشی ہتھیار بن چکا ہے جو لوگوں کو $100,000 سالانہ کمانے کی راہ پر ڈال سکتا ہے۔ اب یہ فرد پر منحصر ہے کہ وہ اسے صرف چیٹنگ کے لیے استعمال کرتا ہے یا اپنے مالی مستقبل کو بدلنے کے لیے۔

About The Author

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات