تہران/جنوبی خراسان: (پریس ٹی وی) – ایران کا صوبہ جنوبی خراسان، جو پہلے زعفران اور تاریخی باغات کے لیے جانا جاتا تھا، اب زیر زمین دفن معدنی دولت کی بدولت ملک کے ایک نئے کان کنی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ خطہ نہ صرف قومی معیشت بلکہ علاقائی تجارت کے لیے بھی ایک مضبوط محرک بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
معدنی جنت: نہبندان اور طبس
جنوبی خراسان کو تقریباً 4 ارب ٹن معدنی وسائل کا حامل خطہ سمجھا جاتا ہے، جہاں 648 فعال کانیں 12,000 افراد کو براہ راست روزگار فراہم کر رہی ہیں۔ اس ترقی میں دو اہم علاقے پیش پیش ہیں: نہبندان اور طبس۔
- نہبندان (Nehbandan): اس کاؤنٹی کو صوبے کی “معدنی جنت” سمجھا جاتا ہے، جہاں 23 مختلف اقسام کی معدنیات پائی جاتی ہیں۔ ان میں لیتھیم (Lithium) جیسے نایاب اور عالمی سطح پر اہم دھاتی وسائل بھی شامل ہیں، جو الیکٹرک گاڑیوں کے دور میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔
- نہبندان میں ایران کی سب سے بڑی حرد سونے کی کان (Hird Gold Mine) بھی موجود ہے، جس کے ذخائر کا تخمینہ 4.91 ملین ٹن ہے اور اس کی سالانہ پیداواری صلاحیت 200 کلوگرام سونا ہے۔
- طبس (Tabas): یہ کاؤنٹی ایران کا “کوئلہ کا دارالحکومت” کہلاتی ہے۔ طبس میں کوئلے کے 1.1 ارب ٹن کے وسیع ذخائر موجود ہیں، جو ملک کے سب سے بڑے ذخائر ہیں۔ کوئلے کے علاوہ، طبس کی حدود میں 100 سے 120 مختلف معدنیات کی شناخت کی گئی ہے، جو اسے ایک حقیقی خزانے کی شکل دیتے ہیں۔
خام مال سے ویلیو ایڈڈ پروسیسنگ کی طرف منتقلی
صوبائی حکومت نے معدنیات کو خام حالت میں فروخت کرنے کے بجائے، ان کی ویلیو ایڈڈ پروسیسنگ پر توجہ مرکوز کرنے کی حکمت عملی اپنائی ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ اقتصادی فائدہ خطے کے اندر ہی حاصل کیا جا سکے اور مقامی آبادی کے لیے مستقل روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔
- صنعتی منصوبے: نہبندان کے انڈسٹریل پارک میں آئرن کنسنٹریٹ اور میگنیشیم آکسائیڈ کے بڑے کارخانے زیر تکمیل ہیں، جن پر اربوں ریال کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ یہ کارخانے مقامی طور پر نکالے گئے خام مال کو اعلیٰ قدر کی مصنوعات میں تبدیل کریں گے جو ملکی اور برآمدی منڈیوں دونوں کے لیے استعمال ہوں گے۔
ماحول اور پائیدار ترقی کا توازن
صحرا اور خشک ماحول میں کان کنی کے چیلنجز کے باوجود، صوبہ اقتصادی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ نہبندان یا طبس میں خصوصی فری مائننگ زون کے قیام کی تجویز بھی زیر غور ہے، جس سے جدید، صاف ستھری ٹیکنالوجی کا استعمال ممکن ہو سکے گا۔
چونکہ یہ خطہ شمسی تابکاری اور ہوا کے بھرپور وسائل رکھتا ہے، اس لیے یہاں شمسی اور ونڈ پاور پلانٹس کے ذریعے کان کنی اور پروسیسنگ کے عمل کو چلانے کا منصوبہ ہے تاکہ توانائی کی ضروریات کو پائیدار طریقے سے پورا کیا جا سکے۔
یہ اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ جنوبی خراسان اپنی زیر زمین دولت کو مستقبل کی پائیدار معیشت کی بنیاد بنانے کی طرف گامزن ہے۔
