
ابتدائی زندگی اور خاندانی پس منظر
محمد رضوان 1 جون 1992 کو پشاور، خیبر پختونخوا میں ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد، محمد عزیز، ایک چھوٹے سے کاروبار سے وابستہ تھے، جبکہ والدہ گھریلو خاتون ہیں۔ رضوان نے 3 بہنوں اور 2 بھائیوں کے ساتھ سادہ مگر پرامن ماحول میں پرورش پائی۔ ان کا خاندان ابتدا سے ہی ان کی کرکٹ میں دلچسپی کو سپورٹ کرتا رہا، حالانکہ مالی مشکلات کی وجہ سے انہیں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔
Table of Contents
تعلیمی سفر
رضوان نے پشاور کے ایک سرکاری اسکول سے بنیادی تعلیم حاصل کی۔ وہ پڑھائی میں اوسط طالب علم تھے، لیکن کرکٹ کے میدان میں ان کی صلاحیتیں جلد ہی نمایاں ہوگئیں۔ انہوں نے اسلامیا کالج یونیورسٹی پشاور سے گریجویشن کیا، جہاں انہوں نے کرکٹ اور تعلیم کے درمیان توازن قائم رکھا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے اعتراف کیا کہ “کرکٹ کی مشقوں کے بعد رات گئے تک پڑھائی کرنا میرا معمول تھا۔”
کرکٹ کا آغاز: مشکلات اور جدوجہد
رضوان نے 2008 میں 16 سال کی عمر میں مقامی کرکٹ کا آغاز کیا۔ ان کے پاس نہ تو مہنگی کرکٹ کِٹ تھی اور نہ ہی کوچنگ کے لیے وسائل۔ انہوں نے پشاور کی گلیوں میں ٹینس بال سے مشق کی، اور مقامی کوچ نے ان کی وکٹ کیپنگ کی صلاحیت کو پہچان لیا۔ 2011 میں، انہیں خیبر پختونخوا کے انڈر-19 ٹیم میں شامل کیا گیا، لیکن ابتدائی دور میں ان کی بلے بازی کمزور سمجھی جاتی تھی۔
قومی ٹیم تک پہنچنے کا سفر
2015 میں، رضوان نے پاکستان اے ٹیم کے لیے پرفارم کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے خلاف ڈیبیو کیا۔ تاہم، انہیں قومی ٹیم میں مستقل جگہ بنانے میں 4 سال لگے۔ وہ 2018 تک ٹیم میں “آن آف” رہے، جس کی وجہ سرفراز احمد جیسے تجربہ کار وکٹ کیپر کا موجود ہونا تھا۔ ایک مرتبہ تو انہیں ٹورنامنٹ سے باہر بھیج دیا گیا، لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔
کیرئیر کا عروج
2020 میں، رضوان نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی20 سیریز میں سنچری بنا کر اپنی جگہ پکی کی۔ 2021 میں، انہوں نے ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 281 رنز بنائے، جس میں بھارت کے خلاف تاریخی چیز بھی شامل تھی۔ انہیں 2021 میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے “سال کا بہترین کرکٹر” قرار دیا گیا۔
کپتانی کا اعزاز
2023 میں، رضوان کو ٹی20 ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا۔ ان کی قیادت میں پاکستان نے نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے خلاف سیریز جیتیں۔ ان کی سب سے نمایاں کامیابی ایشیا کپ 2023 میں فائنل تک پہنچنا تھی۔
ذاتی زندگی اور خاندان
رضوان نے 2015 میں سعدیہ نامی خاتون سے شادی کی، جو پشاور میں ایک اسکول ٹیچر ہیں۔ 2017 میں ان کے ہاں ایک بیٹا، عبداللہ، پیدا ہوا۔ رضوان اکثر انٹرویوز میں اپنی بیوی اور والدین کی قربانیوں کو کریڈٹ دیتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں: “میری کامیابی کا راز میری فیملی کی دعاؤں میں ہے۔”
کارکردگی کے اہم ریکارڈز
- ٹی20 میں سب سے زیادہ رنز (2021): ایک کیلنڈر سال میں 1,326 رنز۔
- وکٹ کیپر کے طور پر سب سے زیادہ آؤٹ (2022): 42 کیچ/سٹمپ۔
- ٹی20 ورلڈ کپ 2021: پلیئر آف دی ٹورنامنٹ۔
- پہلا پاکستانی: جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی20 سنچری بنانے والے۔
گراوٹ اور تنقید
2022 کے آخر میں، رضوان کی فارم میں کمی آئی، خاص طور پر ٹیسٹ میچوں میں اوسط 25 تک گر گئی۔ تنقید نگاروں نے ان پر “بہت زیادہ محتاط” کھیلنے کا الزام لگایا۔ ایشیا کپ 2023 کے فائنل میں ہار پر ان کی کپتانی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ تاہم، انہوں نے 2024 میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں 2 سنچریوں کے ساتھ واپسی کی۔
مستقبل کے خواب اور منصوبے
رضوان کا کہنا ہے کہ وہ 2026 تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔ ان کا سب سے بڑا خواب پاکستان کو ٹی20 ورلڈ کپ 2024 اور ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتوانا ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد وہ کوچنگ اکیڈمی کھولنے اور پشاور میں نوجوانوں کی تربیت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انوکھی عادات اور شخصیت
- فٹنس: روزانہ 10 کلو میٹر دوڑنا اور یوگا کرنا۔
- مذہبی وابستگی: میدان میں نماز پڑھنے کی عادت۔
- خوراک: ہر کھانے کے بعد شہد کا استعمال۔
- لیڈرشپ: ٹیم کے ساتھی انہیں “سپر سپورٹیو کپتان” کہتے ہیں۔
سماجی خدمات
رضوان پشاور میں ایک پرائیویٹ اسکول چلاتے ہیں جو غریب بچوں کو مفت تعلیم دیتا ہے۔ 2022 میں، انہوں نے سیلاب متاثرین کے لیے 50 لاکھ روپے عطیہ کیے۔
اقوال زریں
- “ہارنا کوئی مسئلہ نہیں، لیکن ہمت ہارنا ناقابل معافی ہے۔”
- “میں ہمیشہ اپنے ملک کے لیے کھیلتا ہوں، تعداد نہیں۔”
نتیجہ
محمد رضوان کی کہانی محنت، لگن اور استقامت کی ایک زندہ مثال ہے۔ جو لڑکا کبھی پشاور کی گلیوں میں ٹینس بال سے مشق کرتا تھا، آج پاکستان کرکٹ کا چہرہ ہے۔ ان کا سفر نوجوانوں کو یہ سکھاتا ہے کہ “مشکل راستے ہی شاندار منزل تک لے جاتے ہیں۔”