Mohmand Agency operation

پشاور: خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع مہمند ایجنسی کے بالائی سب ڈویژن تحصیل خویزئی بائزئی میں جاری آپریشن کے دوران طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں، جس میں عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے فرنٹیئر کور کے کئی اہلکار ہلاک اور زخمی ہو گئے ۔

مقامی ذرائع کے مطابق گزشتہ شب سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں بڑے پیمانے پر بمباری اور توپخانے کا استعمال کیا تھا جس کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تباہی دیکھنے میں آئی ۔

علاقے کی مشہور پہاڑی “ایلہ زائے” کے گھنے جنگلات بمباری اور شدید توپخانے کی گولہ باری کے باعث آگ کی لپیٹ میں آگئے ہیں، جس سے نایاب جنگلی حیات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق آگ کے شعلے کئی میل دور سے دکھائی دے رہے ہیں، تاہم انتظامیہ کی جانب سے آگ بجھانے کے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق اس بمباری اور توپخانے کے استعمال نے عام شہریوں کی زندگی کو شدید متاثر کیا ہے اور کئی خاندان نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں، اس آپریشن کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے جبکہ متعدد دیہات میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے ۔

مہمند جو ماضی میں بھی سیکیورٹی آپریشنز کی زد میں رہا ہے ایک بار پھر میدان جنگ کا منظر پیش کر رہا ہے ۔

سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات