google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Moon sighting countries

ابوظہبی: دنیا بھر کے مسلمان 30 مارچ 2025 کی شام نئے قمری مہینے شوال 1446 ہجری کے آغاز کے منتظر ہیں۔ اس موقع پر چاند کی رویت انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس سے نہ صرف رمضان المبارک کے اختتام کا اعلان ہوتا ہے بلکہ عید الفطر کا بھی تعین کیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے معروف ماہر فلکیات محمد عودہ کی جانب سے جاری کردہ ایک تصویری خاکہ دنیا بھر میں چاند نظر آنے کے امکانات کو واضح کرتا ہے۔ یہ خاکہ فلکیاتی حسابات اور سائنسی تجزیوں کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے اور اس میں مختلف ممالک اور خطوں میں چاند کی رویت کی صورتحال کو رنگوں کے ذریعے نمایاں کیا گیا ہے۔

اس تصویری خاکے کے مطابق، 30 مارچ 2025 کی شام پاکستان میں کھلی آنکھ سے چاند نظر آنے کا واضح امکان موجود ہے۔ یہ خبر پاکستانی مسلمانوں کے لیے انتہائی خوش آئند ہے جو رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے بعد عید الفطر کی خوشیوں کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ ماہرین فلکیات کے مطابق، اس شام پاکستان میں چاند کی عمر اور بلندی اتنی مناسب ہوگی کہ اسے بغیر کسی دوربین یا دیگر آلات کی مدد کے بآسانی دیکھا جا سکے گا۔

تصویری خاکے میں مختلف رنگوں کا استعمال کیا گیا ہے جو چاند کی رویت کے مختلف امکانات کی نشاندہی کرتے ہیں۔

  • سبز رنگ: یہ رنگ ان علاقوں کو ظاہر کرتا ہے جہاں چاند کھلی آنکھ سے بآسانی نظر آسکتا ہے۔ خاکے کے مطابق، پاکستان کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے بیشتر ممالک، افریقہ کے شمالی اور مشرقی حصے، اور ایشیا کے کچھ جنوبی علاقے اس زمرے میں آتے ہیں۔ ان علاقوں میں چاند کی عمر اور روشنی اتنی ہوگی کہ اسے غروب آفتاب کے بعد واضح طور پر دیکھا جا سکے گا۔
  • گلابی رنگ: یہ رنگ ان علاقوں کو ظاہر کرتا ہے جہاں چاند کھلی آنکھ سے بمشکل نظر آسکتا ہے۔ اس زمرے میں شمالی افریقہ کے کچھ حصے، وسطی ایشیا کے کچھ ممالک اور جنوبی یورپ کے کچھ علاقے شامل ہیں۔ ان علاقوں میں چاند کی رویت کے لیے آسمان کا صاف ہونا اور دیکھنے والے کی نظر کا تیز ہونا ضروری ہے۔
  • نیلا رنگ: یہ رنگ ان علاقوں کی نشاندہی کرتا ہے جہاں چاند دیکھنے کے لیے دوربین یا دیگر بصری آلات کی ضرورت ہوگی۔ اس زمرے میں یورپ کے بیشتر ممالک، روس کا کچھ حصہ، اور شمالی امریکہ کا مشرقی ساحل شامل ہے۔ ان علاقوں میں چاند کی عمر نسبتاً کم ہوگی اور اس کی روشنی بھی مدھم ہوگی جس کی وجہ سے اسے دیکھنے کے لیے خصوصی آلات کی مدد درکار ہوگی۔
  • سرخ رنگ: یہ رنگ ان علاقوں کو ظاہر کرتا ہے جہاں چاند نظر آنا محال ہے۔ اس زمرے میں شمالی امریکہ کا بیشتر حصہ، جنوبی امریکہ اور آسٹریلیا شامل ہیں۔ ان علاقوں میں 30 مارچ کی شام چاند کی پیدائش ہی نہیں ہوگی یا اگر ہوگی بھی تو وہ غروب آفتاب کے بعد اتنی جلدی غروب ہو جائے گا کہ اسے دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔
  • بے رنگ: یہ ان علاقوں کو ظاہر کرتا ہے جہاں چاند نظر آنا ممکن نہیں ہے۔ یہ عام طور پر وہ علاقے ہیں جو اس وقت دن کے وقت میں ہوں گے جب چاند کی رویت کا امکان ہوگا۔

چاند کی رویت کی اہمیت:

اسلام میں چاند کی رویت ایک انتہائی اہم شرعی عمل ہے۔ رمضان المبارک کے مہینے کا آغاز اور اختتام، اسی طرح عید الفطر اور عید الاضحیٰ کے تہواروں کا تعین چاند کی رویت پر ہی منحصر ہے۔ مسلمان ہر قمری مہینے کے آغاز پر نئے چاند کو دیکھنے کا اہتمام کرتے ہیں۔ اگر چاند نظر آ جائے تو نئے مہینے کا اعلان کر دیا جاتا ہے۔

رمضان المبارک کے بعد شوال کا چاند دیکھنا اس لیے بھی خاص اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اس سے ایک مہینے کے روزوں کے اختتام اور عید کی خوشیوں کا آغاز ہوتا ہے۔ مسلمان اس رات چاند دیکھنے کے لیے خصوصی انتظامات کرتے ہیں اور اگر چاند نظر آ جائے تو اللہ اکبر کے نعرے بلند کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

ماہر فلکیات محمد عودہ کا کردار:

محمد عودہ ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہر فلکیات ہیں اور وہ فلکیاتی حسابات کی بنیاد پر چاند کی رویت کے امکانات کے بارے میں اپنی پیش گوئیوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ان کے جاری کردہ تصویری خاکے کو دنیا بھر کے مسلمان اور فلکیاتی ادارے انتہائی معتبر سمجھتے ہیں۔ ان کی پیش گوئیوں کی روشنی میں مختلف ممالک اپنی چاند رویت کمیٹیوں کے اجلاس منعقد کرتے ہیں اور حتمی اعلان کرتے ہیں۔

پاکستان میں چاند کی رویت کا واضح امکان:

تصویری خاکے کے مطابق، پاکستان میں 30 مارچ کی شام کھلی آنکھ سے چاند نظر آنے کا واضح امکان موجود ہے۔ اس خبر سے پاکستانی مسلمانوں میں ایک جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ لوگ اس شام چاند دیکھنے کے لیے پرامید ہیں اور عید الفطر کی تیاریوں کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔

پاکستان میں چاند کی رویت کا حتمی اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے کیا جائے گا۔ کمیٹی ملک کے مختلف حصوں سے چاند نظر آنے کی شہادتیں اکٹھی کرے گی اور ان کی تصدیق کے بعد عید الفطر کا اعلان کرے گی۔ تاہم، ماہر فلکیات محمد عودہ کے تصویری خاکے نے اس حوالے سے ایک واضح اشارہ دے دیا ہے کہ اس سال پاکستان میں 30 مارچ کو ہی عید الفطر منائی جا سکتی ہے۔

دیگر ممالک میں چاند کی صورتحال:

پاکستان کے علاوہ، تصویری خاکے کے مطابق مشرق وسطیٰ کے ممالک جیسے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین، کویت، عمان، اردن، شام، لبنان اور فلسطین میں بھی چاند کھلی آنکھ سے بآسانی نظر آنے کا امکان ہے۔ ان ممالک میں بھی عید الفطر 30 مارچ کو منائے جانے کی توقع ہے۔

افریقہ کے شمالی اور مشرقی ممالک جیسے مصر، لیبیا، تیونس، الجزائر، مراکش، سوڈان، ایتھوپیا اور صومالیہ میں بھی چاند کی رویت کا امکان روشن ہے۔

تاہم، یورپ اور شمالی امریکہ میں چاند دیکھنے کے لیے دوربین کی ضرورت ہوگی جبکہ جنوبی امریکہ اور آسٹریلیا میں چاند نظر آنا ممکن نہیں ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ ان علاقوں میں عید الفطر کا اعلان ممکنہ طور پر 31 مارچ کو کیا جائے گا۔

چاند رویت کا سائنسی پہلو:

چاند کی رویت کا انحصار کئی فلکیاتی عوامل پر ہوتا ہے جن میں چاند کی عمر، زمین سے اس کا فاصلہ، سورج اور چاند کے درمیان زاویہ، اور غروب آفتاب کے وقت چاند کی بلندی شامل ہیں۔ جب نیا چاند پیدا ہوتا ہے تو وہ سورج کے بہت قریب ہوتا ہے جس کی وجہ سے اسے دیکھنا مشکل ہوتا ہے۔ جیسے جیسے چاند زمین کے گرد اپنے مدار میں حرکت کرتا ہے، وہ سورج سے دور ہوتا جاتا ہے اور اس کی روشنی بڑھتی جاتی ہے جس کے بعد اسے دیکھنا ممکن ہو جاتا ہے۔

ماہرین فلکیات ان تمام عوامل کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہیں اور پیچیدہ حسابی فارمولوں کی مدد سے چاند کی رویت کے امکانات کا اندازہ لگاتے ہیں۔ محمد عودہ کا تصویری خاکہ بھی اسی سائنسی تجزیے کا نتیجہ ہے۔

مسلمانوں کے لیے اہمیت:

چاند کی رویت مسلمانوں کے لیے ایک اہم مذہبی فریضہ ہے۔ اس سے نہ صرف عبادات اور تہواروں کے اوقات کا تعین ہوتا ہے بلکہ یہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کا بھی مظہر ہے۔ دنیا بھر کے مسلمان ایک ہی وقت میں اپنے مذہبی تہوار مناتے ہیں جس سے ان کے درمیان بھائی چارے اور محبت کے رشتے مضبوط ہوتے ہیں۔

رمضان المبارک کی فضیلتیں:

رمضان المبارک کا مہینہ مسلمانوں کے لیے انتہائی بابرکت اور فضیلتوں والا مہینہ ہوتا ہے۔ اس مہینے میں مسلمان روزے رکھتے ہیں، قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہیں، صدقہ و خیرات کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی عبادت میں مشغول رہتے ہیں۔ رمضان المبارک کا اختتام عید الفطر کی خوشیوں کے ساتھ ہوتا ہے جو مسلمانوں کے لیے ایک بڑا تہوار ہے۔

عید الفطر کی تیاریاں:

پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان عید الفطر کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ لوگ نئے کپڑے خرید رہے ہیں، اپنے گھروں کو سجا رہے ہیں اور طرح طرح کے لذیذ پکوان تیار کر رہے ہیں۔ عید الفطر کے دن مسلمان صبح سویرے اٹھ کر نماز عید ادا کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ اس دن خاص طور پر غریبوں اور مسکینوں کی مدد کی جاتی ہے اور ان کے ساتھ خوشیاں بانٹی جاتی ہیں۔

خلاصہ:

ماہر فلکیات محمد عودہ کی جانب سے جاری کردہ تصویری خاکے کے مطابق، 30 مارچ 2025 کی شام پاکستان میں کھلی آنکھ سے چاند نظر آنے کا واضح امکان موجود ہے۔ اس کے علاوہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے کچھ حصوں میں بھی چاند بآسانی دیکھا جا سکے گا۔ یورپ اور شمالی امریکہ میں چاند دیکھنے کے لیے دوربین کی ضرورت ہوگی جبکہ جنوبی امریکہ اور آسٹریلیا میں چاند نظر آنا ممکن نہیں ہوگا۔ چاند کی رویت مسلمانوں کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس سے رمضان المبارک کے اختتام اور عید الفطر کے آغاز کا تعین ہوتا ہے۔ پاکستانی مسلمان اس خبر سے بہت خوش ہیں اور عید کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ حتمی اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے کیا جائے گا۔

یہ خبر 1500 الفاظ پر مشتمل کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ موضوع کی اہمیت اور تفصیلات کو جامع انداز میں پیش کیا جا سکے۔

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات