google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Pak Saudi Defense deal

اسلام آباد، ستمبر 17، 2025 – پاکستان اور سعودی عرب نے ایک اہم پیشرفت میں “اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے” (SMDA) پر دستخط کر دیے ہیں، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانا ہے۔ یہ معاہدہ، جو خطے اور دنیا میں امن و سلامتی کے فروغ کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔

یہ تاریخی معاہدہ ریاض میں ایک باوقار تقریب میں طے پایا، جس میں سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے اپنے ممالک کی جانب سے دستخط کیے۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کی گہرائی اور اس نئے معاہدے کی اہمیت پر روشنی ڈالی، جو کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع اور تحفظ کو مضبوط بنائے گا۔

معاہدے کی بنیادی خصوصیات اور اہمیت

“اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ” محض ایک رسمی دستاویز نہیں ہے بلکہ یہ ایک ٹھوس فریم ورک ہے جو کئی شعبوں میں تعاون کو فروغ دے گا۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک اپنی فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے مشترکہ فوجی مشقیں، ٹیکنالوجی کا تبادلہ، اور دفاعی پیداوار میں تعاون کریں گے۔ اس کا مقصد نہ صرف اندرونی سلامتی کو مضبوط بنانا ہے بلکہ بیرونی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک مربوط دفاعی حکمت عملی بھی تیار کرنا ہے۔

مشترکہ دفاع اور سلامتی

معاہدے کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ یہ کسی بھی جارحیت کی صورت میں مشترکہ دفاع کا فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی بھی ملک کو بیرونی جارحیت کا سامنا ہوتا ہے تو دوسرا ملک اس کی مدد کے لیے آگے آئے گا۔ یہ باہمی تحفظ کی ضمانت دونوں ممالک کو ایک دوسرے پر مکمل اعتماد فراہم کرتی ہے اور خطے میں استحکام کو فروغ دیتی ہے۔

ٹیکنالوجی کا تبادلہ اور تحقیق

یہ معاہدہ دفاعی ٹیکنالوجی کے تبادلے اور مشترکہ تحقیق و ترقی کو بھی فروغ دے گا۔ پاکستان کی دفاعی صنعت اور سعودی عرب کی جدید ٹیکنالوجی کے امتزاج سے دونوں ممالک جدید دفاعی نظام تیار کرنے اور اپنی فوجوں کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کرنے کے قابل ہوں گے۔ یہ تعاون دونوں ممالک کی دفاعی خود انحصاری کو بھی بڑھائے گا۔

مشترکہ فوجی مشقیں اور تربیت

معاہدے کے تحت دونوں ممالک کی افواج کے درمیان مشترکہ فوجی مشقیں اور تربیتی پروگراموں کا انعقاد کیا جائے گا۔ یہ مشقیں دونوں افواج کی آپریشنل صلاحیتوں کو بہتر بنانے، تجربات کا تبادلہ کرنے اور ہنگامی صورتحال میں ایک ساتھ کام کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کریں گی۔ اس سے دونوں افواج کے درمیان ہم آہنگی اور باہمی افہام و تفہیم بڑھے گی۔

علاقائی اور عالمی اثرات

اس معاہدے پر دستخط خطے اور دنیا کے لیے بھی گہرے اثرات مرتب کریں گے۔ یہ نہ صرف دو برادر اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا بلکہ یہ خطے میں ایک نئی طاقت کا توازن بھی پیدا کرے گا۔ اس سے علاقائی استحکام اور امن کو فروغ ملے گا اور کسی بھی جارحانہ عزائم رکھنے والے ملک کو ایک واضح پیغام ملے گا۔

اس معاہدے کو بین الاقوامی برادری میں بھی مثبت نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے کیونکہ یہ دو اہم اسلامی ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھاتا ہے۔ یہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں بھی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط کرے گا۔ اس سے خطے اور دنیا کی سلامتی میں بھی اضافہ ہوگا۔

مستقبل کے امکانات

یہ معاہدہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایک طویل اور گہرے تعلقات کی بنیاد پر استوار ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاع، معیشت، اور ثقافت کے شعبوں میں پہلے ہی قریبی تعاون موجود ہے۔ یہ نیا معاہدہ اس تعاون کو ایک نئے سطح پر لے جائے گا اور دونوں ممالک کے عوام کو مزید قریب لائے گا۔

اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے کے تحت آنے والے برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون میں مزید اضافہ ہوگا۔ مشترکہ منصوبوں، فوجی مشقوں اور ٹیکنالوجی کے تبادلے سے دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے لیے ایک روشن اور محفوظ مستقبل کی ضمانت ہے۔

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات