اسلام آباد – (فنانشل وائر/ڈیجیٹل رپورٹس) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے حال ہی میں ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے بیرون ملک سے درآمد کیے جانے والے موبائل فونز پر عائد ٹیکسوں میں نمایاں کمی کی مضبوط حمایت کی ہے۔ پی ٹی اے کا یہ موقف ملک میں بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل تقسیم کو کم کرنے اور زیادہ سے زیادہ صارفین کو سمارٹ فونز تک رسائی فراہم کرنے کی وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔
ٹیکس میں کمی کی ضرورت کیوں؟
پی ٹی اے کے مطابق، موبائل فونز، خاص طور پر سمارٹ فونز، اب صرف مواصلات کا ذریعہ نہیں رہے، بلکہ یہ معاشی سرگرمیوں، تعلیم، اور مالی شمولیت (Financial Inclusion) کے لیے ایک بنیادی آلہ بن چکے ہیں۔ پاکستان میں موبائل فونز کی قیمتیں، بالخصوص بیرون ملک سے لائے جانے والے فونز (جن پر بھاری پی ٹی اے ٹیکس یا ڈیوٹی لگائی جاتی ہے) عام صارف کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہیں۔
ٹیکس میں اس اضافے نے کئی مسائل کو جنم دیا ہے:
- صارفین پر بوجھ: بھاری ٹیکسوں کی وجہ سے درمیانے اور نچلے طبقے کے لیے اچھے معیار کے سمارٹ فونز خریدنا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔
- سمگلنگ میں اضافہ: ہائی ٹیکس کی شرحوں نے سمگلنگ (Smuggling) کی حوصلہ افزائی کی ہے، جس کے نتیجے میں حکومت کو واجب الادا محصولات کا نقصان ہوتا ہے اور غیر رجسٹرڈ فونز کا سیلاب آ جاتا ہے۔
- ڈیجیٹل شمولیت میں رکاوٹ: سمارٹ فونز کی زیادہ قیمتوں کے سبب نئے صارفین ڈیجیٹل معیشت میں شامل نہیں ہو پاتے، جس سے ملک کی ڈیجیٹل ترقی کی رفتار سست پڑ جاتی ہے۔
پی ٹی اے کی ٹیکس اصلاحات کے لیے تجاویز
پی ٹی اے نے حکومت اور متعلقہ مالیاتی اداروں کو تجویز دی ہے کہ وہ ڈیوٹی اور ٹیکسوں کے پی ٹی اے نظام (Device Identification, Registration and Blocking System – DIRBS) میں نظر ثانی کریں، خاص طور پر سستی اور درمیانی قیمت کے سمارٹ فونز کے لیے۔
- متوازن ٹیکسیشن: پی ٹی اے کا مطالبہ ہے کہ ٹیکس کا ایسا متوازن ڈھانچہ اپنایا جائے جو مقامی اسمبلی (Local Assembly) کو بھی تحفظ فراہم کرے اور ساتھ ہی صارفین کو سستی قیمتوں پر بین الاقوامی معیار کے آلات بھی فراہم کرے۔
- سستی درآمد کی حوصلہ افزائی: ٹیکس میں کمی سے صارفین کو قانونی راستے سے فون درآمد کرنے کی ترغیب ملے گی، جس سے سمگلنگ میں کمی آئے گی اور پی ٹی اے کے ذریعے فونز کی رجسٹریشن کا عمل آسان ہو گا۔
مقامی صنعت اور ڈی آئی آر بی ایس (DIRBS) کا کردار
پی ٹی اے کے ڈی آئی آر بی ایس (DIRBS) نے موبائل فون کی سمگلنگ کو روکنے اور ملکی خزانے کو ریونیو فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ تاہم، ٹیکس کی زیادہ شرحوں نے اس نظام کے فوائد کو محدود کر دیا ہے۔
اگرچہ پاکستان میں موبائل فونز کی مقامی اسمبلی (Local Assembly) کو فروغ دیا جا رہا ہے، لیکن بین الاقوامی برانڈز کے اعلیٰ معیار کے ماڈلز تک رسائی اب بھی درآمدات پر منحصر ہے۔ پی ٹی اے کی حمایت مقامی صنعت اور صارفین کی ضروریات کے درمیان ایک پل کا کام کرے گی۔
ڈیجیٹل مستقبل پر اثرات
اگر حکومت پی ٹی اے کی سفارشات پر عمل درآمد کرتی ہے، تو اس کے ملک کے ڈیجیٹل منظرنامے پر دور رس مثبت اثرات مرتب ہوں گے:
- انٹرنیٹ استعمال میں اضافہ: سستے سمارٹ فونز زیادہ لوگوں کو 4G/5G انٹرنیٹ سروسز استعمال کرنے کے قابل بنائیں گے، جس سے انٹرنیٹ کی رسائی کی شرح بڑھے گی۔
- ای کامرس اور ایجوکیشن: زیادہ لوگ آن لائن شاپنگ، ڈیجیٹل ادائیگیوں، اور آن لائن تعلیمی پلیٹ فارمز تک رسائی حاصل کر سکیں گے، جو معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن میں معاون ثابت ہوگا۔
- ٹیکنالوجی کی جدید کاری: صارفین آسانی سے نئے اور جدید فون ماڈلز پر اپ گریڈ کر سکیں گے، جس سے ٹیکنالوجی کی جدید کاری کی رفتار تیز ہو گی۔
پی ٹی اے نے مؤثر طریقے سے یہ واضح کر دیا ہے کہ ملک میں ڈیجیٹل ترقی کے لیے مواصلاتی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ سمارٹ فونز کی سستی دستیابی بھی اتنی ہی ضروری ہے۔ اب بال حکومت کے کورٹ میں ہے کہ وہ ان معاشی اور تکنیکی تقاضوں کے درمیان کیسے توازن قائم کرتی ہے۔
کلیدی SEO شرائط (Keywords) برائے خبر کی تلاش:
- پی ٹی اے موبائل ٹیکس
- بیرون ملک سے فون درآمد ٹیکس کمی
- ڈی آئی آر بی ایس ٹیکس ریلیف
- سمارٹ فونز پر ڈیوٹی کم
- پاکستان ڈیجیٹل تقسیم
- پی ٹی اے کی تازہ ترین خبر
- موبائل فونز کی قیمت میں کمی
رابطہ اور مزید معلومات:
پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ آفیشل بیانات اور تفصیلی پالیسی سفارشات کے لیے، براہ کرم پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی سرکاری ویب سائٹ سے رجوع کریں۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA)
ہیڈ کوارٹرز: ایف-5/1، اسلام آباد، پاکستان
سرکاری ویب سائٹ: (متعلقہ PTA کیریئر یا خبر رساں صفحہ)
