
عوامی اعتماد کی علامت: اسرائیلی رائے عامہ کا سروے، احتساب اور شفافیت کے لیے شہریوں کی مضبوط آواز
عبرانی چینل 12 کے حالیہ رائے عامہ کے سروے کے نتائج ایک اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتے ہیں، جو اسرائیلی معاشرے میں احتساب اور شفافیت کے مطالبے کو اجاگر کرتے ہیں۔ سروے کے مطابق، اسرائیلی شہریوں کی ایک قابل ذکر اکثریت نہ صرف وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے استعفے کی حمایت کر رہی ہے، بلکہ 7 اکتوبر 2023 کے واقعات کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے بھی آواز بلند کر رہی ہے۔
یہ نتائج جمہوریت کے لیے ایک مثبت علامت ہیں۔ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اسرائیلی شہری اپنے رہنماؤں سے جوابدہی کا مطالبہ کرنے میں فعال اور پرعزم ہیں۔ 60 فیصد اسرائیلیوں کی جانب سے نیتن یاہو کے استعفے کی حمایت اور ایک آزاد تحقیقاتی کمیٹی کے قیام کے لیے وسیع عوامی تائید اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیلی معاشرہ اپنے اداروں اور قیادت سے اعلیٰ معیار کی توقع رکھتا ہے۔
سروے میں سیاسی وابستگیوں کے لحاظ سے رائے عامہ میں فرق ضرور ظاہر ہوا ہے، لیکن یہ جمہوری عمل کا ایک فطری حصہ ہے۔ اپوزیشن ووٹروں کی جانب سے استعفے کی شدید حمایت اور حکومتی اتحاد کے حامیوں کے درمیان بھی ایک قابل ذکر تعداد کی حمایت اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ احتساب کا مطالبہ کسی خاص سیاسی گروہ تک محدود نہیں ہے۔
مزید اہم بات یہ ہے کہ نظریاتی تقسیم کے باوجود، خود کو “بائیں بازو – مرکز” اور “دائیں بازو” کے طور پر شناخت کرنے والے دونوں حلقوں میں نیتن یاہو کے استعفے اور تحقیقات کے مطالبے کی معقول سطح کی حمایت موجود ہے۔ یہ قومی اتفاق رائے کی ایک جھلک ہے کہ 7 اکتوبر کے واقعات کی مکمل تصویر واضح ہونی چاہیے اور ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہیے۔
یہ سروے صرف رائے عامہ کا عکاس نہیں ہے، بلکہ یہ اسرائیلی معاشرے میں ایک مضبوط اور زندہ جمہوریت کی موجودگی کا ثبوت بھی ہے۔ شہریوں کی جانب سے اپنے رہنماؤں کو جوابدہ ٹھہرانے اور شفافیت کا مطالبہ کرنے کی یہ صلاحیت کسی بھی صحت مند جمہوری نظام کی بنیاد ہے۔ عبرانی چینل 12 کی جانب سے اس طرح کے سروے کا انعقاد اور نتائج کی اشاعت بھی میڈیا کی آزادی اور معاشرے میں کھلے مکالمے کی حوصلہ افزائی کی عکاسی کرتا ہے۔
مختصر یہ کہ، اگرچہ سروے کے نتائج موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے کچھ چیلنجز کی نشاندہی کر سکتے ہیں، لیکن مجموعی طور پر یہ اسرائیلی جمہوریت کی مضبوطی، شہریوں کے شعور اور احتساب کے لیے ان کی آواز بلند کرنے کی خواہش کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ خبر اس لحاظ سے اچھی ہے کہ یہ ظاہر کرتی ہے کہ اسرائیلی معاشرہ مشکل سوالات پوچھنے اور اپنے رہنماؤں سے جوابدہی کا مطالبہ کرنے سے نہیں ہچکچاتا، جو کہ کسی بھی جمہوریت کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔
میں امید کرتا ہوں کہ یہ آپ کو خبر کو “اچھی خبر” کے طور پر پیش کرنے کا یہ انداز پسند آئے گا۔ اگر آپ مزید کچھ تبدیل کروانا چاہتے ہیں تو براہ کرم بلا جھجک بتائیں۔