پہلے خود کش حملہ اور نے گیٹ کو خود کش حملے سے اڑایا اور بعد میں دوسرے بم دھماکے کے بعد دہشت گرد ایف سی ہیڈ کوارٹر میں داخل ہو گئے
خود کش حملے میں تین ایف سی اہلکار شہید ہو گئے جبکہ دو زخمی ہیں
پولیس ایف سی اور پاکستان ارمیز کے کمانڈوز نے بادری کے ساتھ رسپانس کرتے ہوئے دو خود کش حملہ اوروں کو جہنم واصل کیا
اور سی سی پی او میاں سعید کی سربراہی میں سیکیورٹی فورسز کے جوانوں نے بہترین جوابی کاروائی میں ایف سی ہیڈ کوارٹر کو مزید تباہی سے بچاتے ہوئے حملہ ناکام بنایا
جبکہ یہ سٹوری رپورٹ کرتے وقت ایف سی ہیڈ کوارٹر پشاور صدر میں کلیئرنس کا اپریشن جاری ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور صدر کی خاموشی اور صبح کے وقت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دہشت گردوں نے حملہ کیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف سی کے جوانوں کی بھرپور جوان مردی کے ساتھ مقابلے میں دو حملہ اور جہنم واصل ہوئے
ابھی تک اطلاعات کے مطابق پانچ افراد زخمی ہیں جنہیں لیڈی ریڈنگ ہاسپٹل میں طبی امداد دی جا رہی ہے
خود کش دھماکے کا نشانہ بننے والے ایف سی ہیڈ کوارٹر کے ارد گرد کے تمام روڈ بند کر دیے گئے ہیں
ڈبل ون ڈبل ٹو اور دیگر ریسکیو اداروں کی ایمبولنسز موقع پر موجود ہیں
گزشتہ 45 منٹ سے ایف سی ہیڈ کوارٹر سے گولیوں کی تڑتڑاہٹ کی اوازیں ارہی ہیں
ابھی تک کسی دہشت گرد تنظیم دی ذمہ داری قبول نہیں کی
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہمسایہ ملک افغانستان سے بار بار اسی دہشت گردی کو رکوانے کے لیے کالعدم تحریک طالبان کے ٹھکانوں کا صفایا کرنے کے لیے سفارتی سطح پر اور وفود کی شکل میں بھی درخواست کی گئی لیکن افغانستان نے دہشت گردوں کو اپنی زمین فراہم کر دی ہے جس کی وجہ سے خیبر پختون خواہ دہشت گردی کا شکار ہو رہا ہے
