بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کے تازہ ترین ورلڈ اکنامک آؤٹ لک کے اعداد و شمار پر مبنی Visual Capitalist کی رپورٹ نے 2026 میں عالمی معیشت کے نئے نقشے کو واضح کر دیا ہے۔ یہ تخمینے نہ صرف موجودہ اقتصادی طاقتوں کی مضبوطی کو ظاہر کرتے ہیں بلکہ ایشیائی ممالک بالخصوص چین اور ہندوستان کی غیر معمولی ترقی کی رفتار کے باعث عالمی اقتصادی کشش کے مرکز میں ایک بڑی تبدیلی کی نشان دہی بھی کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، 2026 تک عالمی مجموعی گھریلو پیداوار (Nominal GDP) 123.5 ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، جس میں سرفہرست ممالک کا حصہ نمایاں رہے گا۔ یہ درجہ بندی قوموں کی مجموعی پیداواری صلاحیت اور ان کی عالمی اثر و رسوخ کی عکاسی کرتی ہے۔
سرفہرست 10 معیشتوں کی تفصیلی درجہ بندی (تخمینہ 2026)
آئی ایم ایف کے تخمینوں کے مطابق، 2026 میں نامنل جی ڈی پی کی بنیاد پر دنیا کی 10 سب سے بڑی معیشتیں درج ذیل ہوں گی:
| درجہ | ملک | جی ڈی پی (بلین امریکی ڈالر) | اہم اقتصادی جھلکیاں |
| 1 | ریاستہائے متحدہ امریکہ (U.S.) | 31,821.29 | کئی دہائیوں سے عالمی معیشت کی قیادت کر رہا ہے۔ یہ چین، جرمنی اور ہندوستان کی مجموعی معیشت کے تقریباً برابر ہے۔ |
| 2 | چین (China) | 20,650.75 | عالمی مینوفیکچرنگ کا مرکز اور تیزی سے بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی کی طاقت، جس کی ترقی کی رفتار برقرار ہے۔ |
| 3 | جرمنی (Germany) | 5,328.18 | یورپ کی سب سے بڑی معیشت، جو اپنی مضبوط برآمدی صنعت اور انجینئرنگ کی مہارت کے لیے مشہور ہے۔ |
| 4 | ہندوستان (India) | 4,505.63 | 2025 میں جاپان کو پیچھے چھوڑنے کے بعد اپنی چوتھی پوزیشن مستحکم کرے گا، یہ ایشیا کی تیزی سے ترقی کرتی معیشت ہے۔ |
| 5 | جاپان (Japan) | 4,463.63 | دہائیوں سے دوسری یا تیسری سب سے بڑی معیشت رہنے کے بعد اب ایشیا میں بھارت کے ہاتھوں چوتھا درجہ کھو کر پانچویں نمبر پر آ جائے گا۔ |
| 6 | برطانیہ (U.K.) | 4,225.64 | سروسز اور مالیاتی شعبوں میں مضبوطی برقرار رکھے ہوئے، یورپ میں ایک کلیدی کھلاڑی۔ |
| 7 | فرانس (France) | 3,558.56 | یورپی یونین کی اہم معیشت، جس کی بنیاد مضبوط زرعی اور صنعتی شعبوں پر ہے۔ |
| 8 | اٹلی (Italy) | 2,701.54 | یورپ کی ایک بڑی معیشت جو اپنے مینوفیکچرنگ اور لگژری سامان کی صنعتوں پر انحصار کرتی ہے۔ |
| 9 | روس (Russia) | 2,509.42 | اپنی توانائی اور معدنی وسائل پر مبنی معیشت کے ساتھ سرفہرست 10 میں شامل۔ |
| 10 | کینیڈا (Canada) | 2,420.84 | قدرتی وسائل اور مستحکم مالیاتی نظام کے ذریعے اپنی پوزیشن برقرار رکھے گا۔ |
1. امریکہ کی غیر متزلزل حکمرانی: عالمی اقتصادی انجن
ریاستہائے متحدہ امریکہ (U.S.) 2026 میں بھی عالمی اقتصادی انجن کے طور پر اپنی پہلی پوزیشن برقرار رکھے گا، جس کی مجموعی جی ڈی پی تقریباً 31.8 ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔ امریکہ کا یہ حجم عالمی جی ڈی پی کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ بناتا ہے اور یہ مضبوط صارفین کی طلب، ٹیکنالوجی میں جدت اور ایک مستحکم مالیاتی نظام کا عکاس ہے۔
تاہم، رپورٹ یہ بھی بتاتی ہے کہ امریکہ اس قیادت کو برقرار رکھنے کے لیے ایک بھاری قیمت ادا کر رہا ہے۔ ملک پر مجموعی سرکاری قرضہ (General Government Gross Debt) 38.27 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کا خدشہ ہے، جو کہ دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
2. چین اور ایشیا کی بڑھتی ہوئی طاقت
دوسرے نمبر پر چین کی معیشت کا حجم 20.6 ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے، جو اپنی تیز رفتار ترقی کو جاری رکھے گا۔ چین کی طاقت صرف اس کے حجم میں نہیں، بلکہ اس کی صنعتی اور برآمدی صلاحیت میں بھی پنہاں ہے۔
ایشیا کی سب سے بڑی کہانی ہندوستان کی ہے، جس کے بارے میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ وہ 2025 میں جاپان کو پیچھے چھوڑنے کے بعد 2026 میں چوتھی پوزیشن پر جم جائے گا۔ ہندوستان کی جی ڈی پی کا تخمینہ 4.5 ٹریلین امریکی ڈالر ہے، جو اس کی بڑھتی ہوئی نوجوان آبادی، ڈیجیٹل تبدیلیوں اور حکومتی اصلاحات کی کامیابی کو ظاہر کرتا ہے۔
علاقائی اقتصادی مرکز کا ایشیا کی طرف رخ
رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، 2026 تک، ایشیا خطہ (39.1 ٹریلین ڈالر) مجموعی جی ڈی پی کے لحاظ سے شمالی امریکہ (37.1 ٹریلین ڈالر) کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کا سب سے بڑا اقتصادی خطہ بن جائے گا۔ یہ واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ عالمی اقتصادی طاقت کا مرکز تیزی سے مغرب سے مشرق کی جانب منتقل ہو رہا ہے، جس کی قیادت چین، ہندوستان اور جاپان جیسی طاقتیں کر رہی ہیں۔
3. یورپ کا بدلتا ہوا مقام اور جرمنی کا استحکام
یورپ مجموعی طور پر عالمی معیشت میں تیسرے نمبر پر رہے گا، لیکن اس کے ممالک کی انفرادی پوزیشنز مستحکم نظر آتی ہیں۔
- جرمنی 5.3 ٹریلین ڈالر کے ساتھ یورپ کی سب سے بڑی اور دنیا کی تیسری بڑی معیشت کا درجہ برقرار رکھے گا۔ یہ انجینئرنگ، آٹوموبائل اور مینوفیکچرنگ سیکٹرز میں اپنی مہارت کی وجہ سے عالمی سطح پر مستحکم ہے۔
- برطانیہ، فرانس اور اٹلی بھی سرفہرست 10 میں شامل رہیں گے، لیکن ان کی ترقی کی رفتار ایشیائی معیشتوں کے مقابلے میں سست رہنے کی توقع ہے۔
4. مشرق وسطیٰ اور افریقہ کا بڑھتا ہوا کردار
اگرچہ سرفہرست 10 ممالک کا تعلق ایشیا، شمالی امریکہ اور یورپ سے ہے، لیکن رپورٹ میں مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک کی ترقی بھی توجہ کا مرکز ہے۔
- مشرق وسطیٰ خطہ 5.4 ٹریلین ڈالر کی مجموعی جی ڈی پی کے ساتھ اپنی پوزیشن بہتر کر رہا ہے، جس کی بڑی وجہ توانائی کی قیمتوں میں استحکام اور اقتصادی تنوع کی کوششیں ہیں۔
- افریقہ میں، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے تخمینوں کے مطابق نائیجیریا افریقہ کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے۔
5. جی ڈی پی فی کس (Per Capita) میں امیر ترین ممالک
یہ ضروری ہے کہ جی ڈی پی کے حجم اور جی ڈی پی فی کس کے فرق کو سمجھا جائے۔ جی ڈی پی کا حجم کسی ملک کی مجموعی طاقت بتاتا ہے، جبکہ جی ڈی پی فی کس ملک کے عام شہریوں کی دولت اور معیار زندگی کی عکاسی کرتی ہے۔
2026 میں جی ڈی پی فی کس کے لحاظ سے دنیا کے امیر ترین ممالک چھوٹے، مگر انتہائی ترقی یافتہ مالیاتی مراکز ہوں گے:
- لکسمبرگ ($154,115)
- آئرلینڈ ($135,247)
- سوئٹزرلینڈ ($118,173)
مجموعی عالمی اقتصادی منظرنامہ اور آئندہ کے چیلنجز
آئی ایم ایف کا تخمینہ ہے کہ 2026 میں عالمی معیشت کی مجموعی نمو کی شرح 3.1 فیصد رہے گی، جو کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں قدرے بہتر ہے۔ تاہم، عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے تجارتی تنازعات، بلند افراط زر (Inflation) اور جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال (Geopolitical Uncertainty) ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹیں ہیں۔ خاص طور پر ترقی پذیر معیشتوں کو عالمی تجارت میں سست روی اور قرضوں کے بوجھ جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔
2026 کا اقتصادی چارٹ ایک کثیر قطبی (Multipolar) دنیا کی تصویر پیش کرتا ہے، جہاں امریکہ، چین اور اب تیزی سے ہندوستان عالمی اقتصادی ڈرائیونگ فورسز کے طور پر ابھر رہے ہیں، اور یہ تبدیلی آنے والے کئی سالوں تک دنیا کی سیاست اور تجارت پر گہرے اثرات ڈالے گی۔
رابطہ اور معلومات کا پتہ
اس رپورٹ اور عالمی اقتصادی رجحانات کے بارے میں مزید معلومات کے لیے، آپ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) اور Visual Capitalist کی آفیشل رپورٹس سے رجوع کر سکتے ہیں۔
رابطہ:
اقتصادی تجزیہ ڈیسک
عالمی اقتصادی امور کا شعبہ
اقتباس: Visual Capitalist (بنیاد: IMF ورلڈ اکنامک آؤٹ لک، اکتوبر 2025)
ویب سائٹ: www.visualcapitalist.com
آئی ایم ایف: www.imf.org
