google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Trump visit Saudi Arabia

جب ٹرمپ نے سعودی عرب کا تاریخی دورہ کیا، تو زمین پر کچھ غیر معمولی واقعات رونما ہوئے۔ اور بلخصوص وہ بھی سعودی عرب میں ،اور ان قابلِ ذکر واقعات میں سے جسے اہل عرب غیر معمولی طور پر اہمیت دے رہے ہیں
ریاض کی فضاؤں میں اچانک ایک شدید گرد آلود آندھی اٹھی۔ یہ آندھی محض ایک موسمی تغیر نہ تھی، بلکہ جیسے یہ کسی روح کے اُٹھ جانے کی خبر دے رہی ہو۔۔۔۔

اس دورے کے موقع پر ہر کوئی اُس شخصیت کو تلاش کر رہا تھا جسے “خادم الحرمین الشریفین” کہا جاتا ہے— سلمان بن عبدالعزیز

۔ لیکن حیرت انگیز طور پر وہ منظر عام سے غائب رہے۔ اگر وہ زندہ ہوتے، تو دنیا کی سب سے بڑی طاقت کے صدر سے ملاقات ضرور کرتے، جیسا کہ ایک بادشاہ کا طبعی اور رسمی فریضہ ہوتا ہے۔
میرے خیال سے شاہ سلمان بن عبد العزیز کیلئے سب سے آسان کام یہی تھا ڈونلوڈ ٹرمپ سے ملاقات ۔۔۔

اور جب سے اقتدار سنبھالا اس سے بڑا شاہی کام اور کوئی تھا ہی نہیں ۔۔

اور مشرق وسطیٰ میں سب سے واحد خلیفہ ہیں جو فرض منصبی میں غفلت برتنے والے کے سخت مخالف ہیں

اسی وجہ سے یہ خاموشی، یہ عدم موجودگی، جیسے کسی بڑے راز پر پردہ ڈال رہی ہو۔ اور وہ راز یہی لگتا ہے کہ سلمان بن عبدالعزیز دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں۔ ان کی موت کی خبر کو چھپایا گیا ہے

لیکن جیسے حضرت سلیمانؑ کی موت کا راز دیمک نے کھا کر ظاہر کیا، ویسے ہی ٹرمپ کا دورہ اس “عصا” کو چاٹ گیا جس پر آلِ سعود کی حکومت کا ظاہری توازن قائم تھا۔

سلمان کی موت کے بعد کی نشانیاں:

  1. آلِ سعود کا آخری بادشاہ: مشہور روایت کے مطابق”” مہدی سے پہلے سات بادشاہ ہوں گے، (اور سلمان بن عبدالعزیز ساتویں ہیں۔) ان کے بعد خلافتِ حقہ کا سورج طلوع ہونے والا ہے۔ (نعیم بن حماد، الفتن)
  2. محمد بن سلمان کا عارضی اقتدار: مفہوم ِحدیث “””
  3. روایات کے مطابق ایک بادشاہ کا بیٹا چند دن یا مہینوں تک حکومت کرے گا، اور پھر اس کے بعد خلافت راشدہ کا دور واپس آئے گا۔
  4. خلیفہ کی موت پر اختلاف:… مفہوم ِحدیث “‘حضرت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ایک خلیفہ کی موت کے بعد بڑا اختلاف پیدا ہوگا، اور اسی افراتفری میں اللہ اپنے بندے “المہدی” کو ظاہر فرمائے گا۔ (احمد، ابوداؤد)
  5. موت کا چھپایا جانا: یہی وجہ ہے کہ محمد بن سلمان اپنے والد کی موت کو عوام سے چھپا رہا ہے، کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اگر یہ خبر ظاہر ہو گئی تو اقتدار کا توازن بگڑ جائے گا، اور وہ پیشگوئیوں کا ظہور شروع ہو جائے گا جسے وہ مؤخر کرنا چاہتا ہے، مگر تقدیر اپنے وقت پر آتی ہے۔ نوٹ
    شاہ سلمان بن عبد العزیز کے وفات کے بارے میں ۔
    یہ باتیں اہلِ عرب کر رہے ۔اور میں نے یہ سب باتیں یا افواہ کہ لیں ۔۔وہیں عرب سوشل میڈیا سے کاپی کئیں ۔۔۔سچ کیا ہے ۔
    اللّٰہ بہتر جانتا ہے ۔۔واللہ اعلم

مگر یہ افواہ ہیں یا کچھہ اور لیکن یہ سب باتیں ہیں تو قابلِ غور ۔۔۔۔
کہ تمام عرب حکمران ۔۔ ڈونلوڈ ٹرمپ کے استقبال کیلئے اپنے گھر کے بچے بھی لے کر آئے ۔حتیٰ کہ اپنی گوشہ نشیں اور خلوت گاہوں سے بیویوں کو بھی اس استقبال سے محروم رکھنا کم بختی کی علامت سمجھا ۔۔۔۔

آخر کیا ہوا کہ اس عرب کی تبدیلی میں کہیں وہ بزرگ ۔خادم حرمین الشریفین ، آل سعود کے طاقتور ترین فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کا نہ کہیں تزکرہ ہوا نہ ہی کوئی دیدار ۔۔۔اور اگر ضعیف العمر ہونے کے ناطے نہ آسکتے ہوں ممکن ہے ، مگر ڈونلوڈ ٹرمپ پر تیمارداری تو فرض تھا ، افسوس کہ اتنا بھی نہ ہوسکا ۔۔
اس لئے یہ بھی بعید نہیں کہ ان افواہوں میں کوئی سچائی ہو ۔۔

مگر پھر بھی اللّٰہ بہتر جانتا ہے ۔۔۔

آج ہر بیدار دل یہ سوال کر رہا ہے:
کیا وقت آگیا ہے؟

کیا مہدیؑ کی آمد کا وقت قریب ہے؟
کیا ہم اس صدی کے آخری سانسوں میں جی رہے ہیں؟

زمین پر ظلم کا اندھیرا چھا چکا ہے، قبلہ اول زخمی ہے، امت تتر بتر ہے، اور حرمین شریفین کے پاسبان خود اندر سے کمزور ہو چکے ہیں۔ ایسے میں دل کہتا ہے کہ اب وقت آن پہنچا ہے کہ اللہ اپنے بندے کو ظاہر کرے، جو عدل سے زمین کو بھر دے، جیسے یہ ظلم سے بھری ہوئی ہے۔

الٰہی! اگر وہ وقت قریب ہے، تو ہمیں بھی اس نور کا حصہ بنا دے۔
ہمیں بیداری عطا فرما،
اور وہ آنکھ دے جو باطن کو دیکھے، وہ دل دے جو حق کو پہچانے،
اور وہ جذبہ دے جو مہدی کے لشکر میں شامل ہونے کا حوصلہ رکھتا ہو۔

تحریر
عبد الوحید متوکل
صدر
غزہ یونٹی

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات