قاہرہ/نیویارک: عرب لیگ نے سوڈانی حکومت کی جانب سے اقوامِ متحدہ میں پیش کیے گئے جامع امن منصوبے کا بھرپور خیرمقدم کیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ملک میں جاری خانہ جنگی کا خاتمہ، انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی اور ایک مستحکم سیاسی ڈھانچے کی تشکیل ہے، تاکہ سوڈانی عوام کو دہائیوں سے جاری بدامنی سے نجات دلائی جا سکے۔
امن منصوبے کے چیدہ چیدہ نکات
سوڈانی حکومت نے اقوامِ متحدہ کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں جو منصوبہ پیش کیا ہے، اس میں درج ذیل اہم نکات شامل ہیں:
- فوری جنگ بندی: ملک بھر میں مسلح کارروائیوں کو فوری طور پر روکنا تاکہ انسانی جانوں کا ضیاع بند ہو۔
- سیاسی مذاکرات: تمام اسٹیک ہولڈرز (فریقین) کو ایک میز پر لانا تاکہ مستقبل کے سیاسی ڈھانچے پر اتفاقِ رائے پیدا کیا جا سکے۔
- انسانی ہمدردی کی راہداری: متاثرہ علاقوں تک خوراک اور ادویات پہنچانے کے لیے محفوظ راستوں کا قیام۔
- قومی یکجہتی: مسلح گروہوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے اور ایک متحدہ فوج کی تشکیل کی تجویز۔
عرب لیگ کا موقف اور ردِ عمل
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سوڈان کی سلامتی اور استحکام پورے خطے کے لیے ناگزیر ہے۔
- مکمل تعاون کا یقین: عرب لیگ نے سوڈانی حکومت کو یقین دلایا ہے کہ وہ اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے ہر ممکن سفارتی اور سیاسی تعاون فراہم کرے گی۔
- عالمی برادری سے اپیل: لیگ نے اقوامِ متحدہ اور عالمی طاقتوں پر زور دیا ہے کہ وہ سوڈان میں امن کی ان کوششوں کی پشت پناہی کریں اور ملک کی تعمیرِ نو میں اپنا حصہ ڈالیں۔
- عرب اتحاد: بیان میں کہا گیا کہ عرب ممالک سوڈان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے متحد ہیں۔
سوڈان کی موجودہ صورتحال
واضح رہے کہ سوڈان گزشتہ طویل عرصے سے شدید داخلی خلفشار کا شکار ہے، جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر امن کی یہ کوششیں ناکام ہوئیں تو خطے میں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔
مستقبل کے چیلنجز
اگرچہ اس منصوبے کو عرب لیگ اور بعض عالمی حلقوں کی تائید حاصل ہو گئی ہے، تاہم اس کے نفاذ میں کئی رکاوٹیں حائل ہیں:
- مسلح گروہوں کا ردِ عمل: اپوزیشن اور دیگر مسلح دھڑوں کی جانب سے اس منصوبے کی قبولیت ابھی تک ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔
- مالی وسائل: جنگ زدہ علاقوں کی بحالی اور متاثرین کی امداد کے لیے خطیر رقم کی ضرورت ہے، جس کے لیے عالمی مالیاتی اداروں کا تعاون ضروری ہے۔
اختتامی کلمات
عرب لیگ کی جانب سے اس منصوبے کی حمایت سوڈانی حکومت کے لیے ایک بڑی سفارتی کامیابی ہے۔ یہ اقدام نہ صرف سوڈان میں امن کے امکانات کو روشن کرتا ہے بلکہ عرب دنیا میں اتحاد و یگانگت کی نئی مثال بھی پیش کرتا ہے۔ اب دنیا کی نظریں اقوامِ متحدہ اور سوڈان کے داخلی فریقین پر ہیں کہ وہ اس موقع سے کس طرح فائدہ اٹھاتے ہیں۔
