google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Gold vs Silver

مہنگائی، عالمی جغرافیائی سیاسی تناؤ (Geopolitical Tensions)، اور مرکزی بینکوں کی بدلتی ہوئی مانیٹری پالیسیوں کے اس دور میں، سونا (Gold) اور چاندی (Silver) ایک بار پھر سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بن چکی ہیں۔ جہاں سونا ہمیشہ سے معاشی غیر یقینی (Economic Uncertainty) کے خلاف ایک محفوظ پناہ گاہ رہا ہے، وہیں چاندی نے اپنی صنعتی طلب (Industrial Demand) کی وجہ سے ایک نئی چمک حاصل کی ہے۔

بزنس اسٹینڈرڈ (Business Standard) میں شائع ہونے والی ایک تجزیاتی رپورٹ میں، ماہرینِ مالیات اور کمیوڈیٹی ماہرین نے آئندہ سال کے لیے ان دونوں قیمتی دھاتوں کے مستقبل، متوقع قیمتوں کے اہداف اور سرمایہ کاروں کے لیے موزوں حکمت عملیوں کا مفصل جائزہ پیش کیا ہے۔

سونے (Gold) کا آؤٹ لُک: محفوظ پناہ گاہ بدستور مستحکم

سونا، تاریخ میں ہمیشہ دولت کے تحفظ (Preservation of Wealth) اور رسک مینجمنٹ (Risk Management) کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے۔ موجودہ عالمی منظرنامے میں، سونے کے استحکام کے کئی عوامل کارفرما ہیں۔

۱۔ قیمت کے محرکات (Price Drivers)

  • مرکزی بینکوں کی خریداری: دنیا بھر کے مرکزی بینک (خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے) امریکی ڈالر پر انحصار کم کرنے اور اپنے ذخائر کو مستحکم کرنے کے لیے سونے کی مسلسل خریداری کر رہے ہیں۔
  • بڑھتی ہوئی مہنگائی: عالمی سطح پر مہنگائی کی شرح بلند ہے، جو سونے کو افراطِ زر کے خلاف ایک بہترین تحفظ فراہم کرتی ہے۔
  • جغرافیائی سیاسی تناؤ: مشرق وسطیٰ اور دیگر علاقوں میں تنازعات کی وجہ سے سونا ہمیشہ ایک رسک آن (Risk-on) ایسٹ کے طور پر خریدا جاتا ہے۔

۲۔ ماہرین کی متوقع قیمتیں (Price Targets)

ماہرین کے مطابق، موجودہ عالمی غیر یقینی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے، سونے کی قیمتیں آئندہ سے ماہ کے دوران ایک نئی سطح کو چھو سکتی ہیں۔

ٹائم فریم (Time Frame)متوقع قیمت (بین الاقوامی مارکیٹ میں)متوقع اضافہ
سے ماہ سے فی اونستقریباً سے
طویل مدتی (Long Term) فی اونس سے زیادہممکنہ بلندی

۳۔ سونے میں سرمایہ کاری کی حکمت عملی

ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ سونے کو پورٹ فولیو کی ہیجنگ (Portfolio Hedging) کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

  • متوازن پورٹ فولیو: کسی بھی سرمایہ کار کو اپنے پورٹ فولیو کا کم از کم سے حصہ سونے کی صورت میں رکھنا چاہیے تاکہ عالمی کساد بازاری کی صورت میں یہ بیمہ (Insurance) کا کام کرے۔
  • طریقہ سرمایہ کاری: سونے میں سرمایہ کاری کے لیے فزیکل گولڈ (زیورات یا سکے)، گولڈ ای ٹی ایف (Gold ETFs)، یا گولڈ بانڈز (Gold Bonds) کا راستہ اپنایا جا سکتا ہے۔

چاندی (Silver) کا آؤٹ لُک: صنعتی ترقی کا انجن

چاندی کی مانگ کے پیچھے دو بڑے عوامل کارفرما ہیں: قیمتی دھات اور اہم صنعتی دھات (Key Industrial Metal)۔ آئندہ سالوں میں، چاندی کی صنعتی طلب اس کی قیمت کو غیر معمولی طور پر بڑھا سکتی ہے۔

۱۔ قیمت کے محرکات (Price Drivers)

  • سبز توانائی کا انقلاب: شمسی توانائی (Solar Energy) کے پینلز کی تیاری میں چاندی ایک اہم جزو ہے۔ دنیا بھر میں قابل تجدید توانائی پر زور بڑھنے سے چاندی کی طلب میں غیر معمولی اضافہ متوقع ہے۔
  • الیکٹرانکس کی بڑھتی مانگ: ٹیکنالوجی، الیکٹرک گاڑیاں اور دیگر جدید الیکٹرانکس میں چاندی کا استعمال بہت زیادہ ہے، جو اس کی قیمتوں کو مسلسل سپورٹ دے گا۔
  • سونا چاندی تناسب (Gold-Silver Ratio): تاریخی طور پر، جب سونے اور چاندی کی قیمتوں کا تناسب زیادہ ہوتا ہے (یعنی چاندی سستی ہوتی ہے)، تو سرمایہ کار چاندی میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں۔ فی الحال یہ تناسب چاندی کے حق میں ہے۔

۲۔ ماہرین کی متوقع قیمتیں (Price Targets)

ماہرین کا ماننا ہے کہ صنعتی مانگ میں اضافے کی وجہ سے چاندی سونے کے مقابلے میں تیز رفتاری سے بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

ٹائم فریم (Time Frame)متوقع قیمت (بین الاقوامی مارکیٹ میں)متوقع اضافہ
سے ماہ سے فی اونستقریباً سے
طویل مدتی (Long Term) فی اونسریکارڈ بلندی

۳۔ چاندی میں سرمایہ کاری کی حکمت عملی

چاندی کو زیادہ تر گروتھ ایسٹ (Growth Asset) کے طور پر دیکھا جانا چاہیے کیونکہ یہ صنعتی سائیکلوں پر زیادہ انحصار کرتی ہے۔

  • رسک فیکٹر: چونکہ چاندی زیادہ اتار چڑھاؤ دکھاتی ہے، لہٰذا اس میں سرمایہ کاری درمیانے درجے کے رسک (Moderate Risk) کے طور پر کی جانی چاہیے۔
  • متوقع منافع: جو سرمایہ کار زیادہ منافع اور زیادہ رسک لینے کو تیار ہوں، وہ اپنے پورٹ فولیو کا سے حصہ چاندی میں مختص کر سکتے ہیں۔
  • سرمایہ کاری کا ذریعہ: چاندی میں سرمایہ کاری کے لیے فیوچرز اور آپشنز (Futures & Options)، سلور ای ٹی ایف (Silver ETFs)، یا فزیکل چاندی کے سکے اور بارز استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

سرمایہ کاری کا حتمی فیصلہ: کہاں اور کتنا مختص کریں؟

ماہرین کا عمومی مشورہ یہ ہے کہ سونے اور چاندی دونوں کو ایک دوسرے کی تکمیل (Complement) کے طور پر استعمال کیا جانا چاہیے، نہ کہ ایک دوسرے کے متبادل (Substitute) کے طور پر۔

عنصرسونا (Gold)چاندی (Silver)
بنیادی کردارہیجنگ، خطرے سے بچاؤ، دولت کا تحفظگروتھ، صنعتی طلب، الیکٹرانکس کی مانگ
رسک کی سطحکم سے درمیانی (Low to Moderate)درمیانی سے زیادہ (Moderate to High)
مختص کرنے کی تجویزپورٹ فولیو کا سے پورٹ فولیو کا سے
آئندہ سال کا آؤٹ لکمستحکم اور محفوظ ترقیتیز رفتار ترقی کا زیادہ امکان

ماہرین کا آخری مشورہ

سرمایہ کاری کے ماہرین متعدد قیمتی دھاتوں کے توازن (Balanced Exposure) کی تجویز دیتے ہیں۔ سونا آپ کے سرمائے کو محفوظ رکھے گا جبکہ چاندی، خاص طور پر سبز توانائی کے شعبے کی ترقی کی بدولت، آپ کے پورٹ فولیو کو تیز رفتار ترقی (High Growth) فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

فرد کو اپنی رسک برداشت (Risk Appetite) اور مالی اہداف (Financial Goals) کے مطابق ان دونوں دھاتوں میں ایک متوازن نسبت رکھنی چاہیے۔ مثال کے طور پر، سونا اور چاندی کا امتزاج موجودہ عالمی اقتصادی منظرنامے کے لیے ایک معقول حکمت عملی ہو سکتی ہے۔

سونے اور چاندی کے بارے میں مزید کون سے پہلو ہیں جن پر آپ تفصیلی روشنی ڈالنا چاہیں گے؟ کیا آپ عالمی اقتصادی صورتحال یا پاکستانی مارکیٹ پر اس کے اثرات کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں؟

About The Author

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات