google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Pak-Bangla defense relationship

پاکستان کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (CJCSC)، جنرل ساحر شمشاد مرزا، ایک اہم سرکاری دورے پر بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ پہنچ گئے ہیں۔ یہ دورہ دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان دیرینہ دفاعی اور عسکری تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

پاک فوج کے اعلیٰ ترین عسکری عہدیدار کی یہ آمد ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب علاقائی سلامتی اور باہمی تربیتی تبادلوں کی اہمیت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جنرل ساحر شمشاد مرزا اپنے قیام کے دوران بنگلہ دیشی فوج کی اعلیٰ قیادت اور دیگر عسکری حکام کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے تاکہ دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور دفاعی شراکت داری کے نئے افق کھولے جا سکیں۔

دورے کا مرکزی ایجنڈا: دفاعی تعاون اور سلامتی

جنرل ساحر شمشاد مرزا کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان تعاون کے موجودہ میکانزم کا جائزہ لینا اور اسے مزید مستحکم کرنا ہے۔ توقع ہے کہ وہ اپنے ہم منصب، بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر اور بنگلہ دیشی آرمی چیف سے ملاقات کریں گے۔

ملاقاتوں کا مرکزی ایجنڈا درج ذیل اہم شعبوں پر محیط ہوگا:

  1. دفاعی تربیتی تبادلے: دونوں افواج کے درمیان مشترکہ مشقوں، تربیتی پروگراموں اور افسران کے لیے کورسز کے تبادلوں کو بڑھانے پر بات چیت کی جائے گی تاکہ پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو نکھارا جا سکے۔
  2. علاقائی اور عالمی سلامتی: جنوبی ایشیائی خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے درپیش مشترکہ چیلنجز، جیسے کہ دہشت گردی اور سرحد پار جرائم سے نمٹنے کی حکمت عملیوں پر مشاورت کی جائے گی۔
  3. دفاعی آلات اور تکنیکی تعاون: دونوں ممالک کے دفاعی اداروں کے درمیان ساز و سامان کی خریداری اور تکنیکی ماہرین کے تبادلوں کے ذریعے دفاعی صلاحیتوں کو جدید بنانے پر غور کیا جائے گا۔
  4. باہمی مفادات: پیشہ ورانہ امور، لاجسٹک تعاون اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

تاریخی اور عسکری اہمیت

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان عسکری تعلقات کی ایک لمبی تاریخ موجود ہے، اور اس طرح کے اعلیٰ سطح کے دورے ان تعلقات میں گرمجوشی برقرار رکھنے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ پاکستان کی تمام مسلح افواج (فوج، بحریہ اور فضائیہ) کے درمیان ہم آہنگی کا ذمہ دار ہوتا ہے، اور ان کی ڈھاکہ آمد بنگلہ دیشی قیادت کو پاکستان کی تمام افواج کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتی ہے۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان عسکری سفارت کاری کو نئی توانائی ملے گی، جس سے نہ صرف دوطرفہ تعلقات مستحکم ہوں گے بلکہ وسیع تر علاقائی سلامتی اور دفاعی استحکام کی کوششوں میں بھی مثبت کردار ادا ہوگا۔

جنرل مرزا کا یہ دورہ بنگلہ دیش میں کئی روز تک جاری رہے گا، جس میں وہ مختلف عسکری تنصیبات کا معائنہ بھی کریں گے۔

About The Author

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات