میانوالی چھدرو سے بنیادی طور پہ تعلق رکھنے والی سدرہ نسیم کو کل کراچی میں ایک پروقار تقریب میں باسکٹ آف ہیپینیس فاؤنڈیشن کی طرف سے وومین ایمپاورمنٹ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
آٹھویں کلاس کا امتحان پاس کرکے سدرہ نسیم دینی مدرسے سے حافظہ کا مقدس لقب حاصل کرتی ہیں۔اور درس نظامی کا کورس کر کے وہ بطور عالمہ کے روپ میں مدرسے سے نکلتی ہیں اور دوبارہ ہائی سکول میں ایڈمیشن لیتی ہیں اور سکول سے پانچ سال کٹ کر رہنے کے باوجود سدرہ نسیم میٹرک سائنس، کلاس میں نمایاں اور پہلی پوزیشن سے پاس کر لیتی ہیں۔
میٹرک کے بعد سدرہ نسیم بیاہ کر سسرال (حافظ والا پپلاں) آ جاتی ہیں۔ سدرہ نسیم کے شوہر اپنی اہلیہ کی مزید تعلیم کا بیڑہ اٹھا لیتے ہیں اور پنجاب کالج پپلاں (حافظ والا) سے سدرہ نسیم ریگولر طالبہ کے طور پہ ایف ایس سی کا امتحان بہت ہی اچھے اور قابل سٹوڈنٹ کے طور پہ پاس کرتی ہیں۔ وہ یونیورسٹی آف میانوالی میں بی ایس انگلش میں داخلہ لیتی ہیں اور ساتھ ہی انٹرنیٹ کو اپنی کامیابی کا زینہ بنانے کی ٹھان لیتی ہیں۔
آن لائن، فائیور اور اپ ورک پہ کام کرنے کے لئے ڈینٹل زون میانوالی انتظامیہ نے سدرہ نسیم کو لیپ ٹاپ بطور انعام دیا اور تھوڑے ہی عرصہ میں سدرہ نسیم خود کو اس قابل بنا لیتی ہیں کہ اسی ڈینٹل زون میں کھڑے ہو کر وہ ایک اور لائق اور مستحق طالب علم کو پے بیک کے فلسفہ پہ کاربند ہوتے ہوئے ایک لیپ ٹاپ عطیہ کر رہی ہوتی ہیں
سدرہ نسیم صاحبہ کی مصروفیات کے درج ذیل پہلو ہیں۔
- سکلز ہب کے فورم سے پاکستان بھر کی لاکھوں بیٹیوں اور بیٹوں کو معاشی طور پہ خود انحصار اور مستحکم بنانے کے لئے لا تعداد ڈیجیٹل سکلز سکھا رہی ہیں۔
- سدرہ نسیم صاحبہ سدڈیجی ایکسل کے فورم سے دنیا بھر میں نیشنل اور ملٹی نیشنل فرمز کو ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی دنیا میں لانچ کر کے کاروبار کے لاتعداد مواقع فراہم کر رہی ہیں۔
- سدمارٹ کے نام سے آن لائن کاروبار کرنے والوں کے لئے دراز، ایمازون، علی بابا اور علی ایکسپریس کی طرز پہ ایک نیا فورم فراہم کرنے جا رہی ہیں جس پہ خود انحصاری جیسی نعمت پہ یقین رکھنے والی خواتین کو ترجیحا کاروبار دیا جائے گا۔
- سدرہ نسیم صاحبہ نے اپنا برانڈ سدروبز کے نام سے لانچ کیا ہے جس کی پہلی فزیکل آؤٹ لیٹ کا آغاز پپلاں جیسے خوب صورت شہر میں پچھلے سال کر دیا ہے۔ جہاں خواتین کے دیدہ زیب ملبوسات، پہناوے اور عبایا کی فروخت جاری ہے۔ سدرہ نسیم سدروبز کے نہ صرف ملک بھر میں آؤٹ لیٹس اوپن کرنے کا سوچ رہی ہیں بلکہ پاکستانی مصنوعات کو بیرونی دنیا میں متعارف کروانے کے لئے بھی ایک چین،ایک چینل ایک روٹ ڈھونڈ رہی ہیں اور مجھے یقین ہے بلاشبہ وہ اس میں ضرور کامیاب ہو جائیں گی۔
سدرہ نسیم صاحبہ کی زندگی میں قابل تقلید پہلو فقط یہ نہیں ہے کہ انھوں نے علاقائی، خاندانی اور روایات کے پس منظر کے باوجود خود کو صنف نازک سے صنف آہن منوایا ہے اور آج اس مقام پہ ہیں بلکہ روشنی کی یہ نوید ہے کہ ان میں مزید بڑھنے اور کچھ کر گزرنے کا توانا حوصلہ اور مصمم ارادہ موجود ہے۔ اللہ کرے ہمارے آنگن میں سدرہ نسیم جیسی بہنیں پرورش پا کر بڑی ہوں تاکہ ہمارے مستقبل کے فلک پہ درخشندہ ستاروں کی کبھی کمی نہ ہو۔ آمین۔
Our Sister , Our Pride