November 21, 2024

ہمارے مشاہدے یہ بات اکثر آتی ہے زبان کا رنگ درمیانی حصے میں سفید ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے سانسوں میں بدبو کے ساتھ ساتھ منہ کا ذائقہ بھی کڑوا ہوجاتا ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق بنیادی طور پر زبان کی رنگت کا تعلق نظام ہاضمہ سے ہے، اس علامت کے ساتھ اگر اکثر پیٹ کے درد کی شکایت بھی رہے تو فوری علاج ضروری ہے۔

منہ میں کڑواہٹ اور زبان پر موٹی پیلی پرت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ جسم کو جگر اور پتے سے متعلق مسائل لاحق ہیں۔

اس کے علاوہ آنتوں میں شدید قسم کا مرض یا جسم میں پانی کی کمی زبان کا رنگ تبدیل کرسکتا ہے۔

ویسے تو زبان جسم میں موجود مضبوط ترین پٹھوں میں سے ایک ہے جو ہمیں چیزوں کے چکھنے کھانا نگلنے اور بات چیت کرنے میں مدد دیتی ہے۔

ایک صحت مند زبان گلابی رنگ کی ہوتی ہے جس پر چھوٹی چھوٹی گانٹھیں ہوتی ہیں جنہیں پاپیلی کہتے ہیں لیکن بعض اوقات آپ کی زبان سفید ہو جاتی ہے۔

جس سے سانس بدبو دار اور منہ کا ذائقہ کڑوا ہوجاتا ہے، زبان پر سفیدی اس وقت نمودار ہوتی ہے جب کھانے کے ذرات اور مردہ خلیے ورم زدہ پاپیلی میں جمع ہو جاتے ہیں۔

زبان کی یہ حالت پانی کی کمی، الکحل کے زائد استعمال، بخار یا تمباکو نوشی سے ہوتی ہے، اس کے علاوہ منہ کی صفائی نہ کرنا، تیزابی کھانا ، اینٹی بائیوٹک ادویات کا استعمال بھی زبان کی سفیدی کا باعث ہو سکتا ہے۔

ماہرین نے اس مرض کو دور کرنے کا ایک آسان ترین نسخہ دیا ہے، جس کے مطابق قدرتی پھلوں کے رس یا پانی کے استعمال سے یہ شکایت رفع ہو جاتی ہے ۔

اس کے علاوہ زبان کی سفیدی دور کرنے میں ہلدی بھی نہایت مؤثر کردار ادا کرتی ہے چونکہ اس میں جراثیم کش اجزاء پائے جاتے ہیں جو زبان پر جراثیم کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد گار ہوتے ہیں۔

اسے استعمال کرنے کے لیے ہلدی میں تھوڑا سا لیموں کا رس ملا کر اس کا پیسٹ زبان پر لگائیں اور تھوڑی دیر بعد کُلی کرلیں۔